تہران (ڈیلی اردو) ایران کی عدالت نے ایران کے جرائم سے پردہ اٹھانے کی پاداش میں خاتون صحافی مرضیہ امیری کو ساڑھے 10 سال قید اور ایک سو 84 کوڑوں کی سزا کا حکم دیا ہے۔ خاتون صحافی کا قصور یہ ہے کہ اس نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ایران میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کی کوریج کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے مرضی امیری کو یکم مئی 2019ء کو ایران میں ہونے والے مظاہروں کے بعد حراست میں لے کرایفین جیل منتقل کردیا تھا۔ اس کے اہل خانہ اور وکلاء کو ملنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ اس کے ساتھیوں کا کہنا تھا کہ مرضیہ ایرانی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین کی کوریج کررہی تھی۔