اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی افواج کی نقل و حرکت کے حوالے سرحدی علاقوں میں مقیم لوگوں کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر دی گئیں۔
عوام کو افواج کی حرکات و سکنات کی تصاویر، ویڈیو وغیرہ ریکارڈ کرنے سے اجتناب کرنے، پاک فوج کی نقل و حرکت کی ویڈیوز اور تصاویر بنا کر کسی صورت انٹرنیٹ پر اپ لوڈ نہ کرنے اور جی پی ایس لوکیشن کو بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے باعث پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔
دونوں ممالک سرحدی علاقوں میں اپنی افواج کی تعداد میں اضافہ کر چکے ہیں۔ جبکہ پاکستان واضح اعلان کر چکا ہے کہ اگر بھارت کسی قسم کی جارحیت کی، تو پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
وزیراعظم نے اس تمام کشیدہ صورتحال میں پاک فوج کو مسلسل الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کر رکھی ہے۔ اس تمام صورتحال میں سرحدی علاقوں اور فوجی تنصیبات کے قریب رہائش پذیر افراد کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کیلئے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ حالات کشیدہ کرنے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے، اس سلسلے میں یہ ضروری ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کی مدد کی جائے۔
رواں برس فروری میں وقوع پذیر ہونے والی کشیدگی کے دوران کچھ افراد کی جانب سے پاک افواج کی حرکات و سکنات اور پاک فضائیہ کی پروازوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر تصاویر اور پوسٹس کا اجرا کیا گیا، جو کہ ایک غیر ذمہ دارانہ فعل ہے۔ اس سلسلے میں ان چیزوں کا خیال رکھئے، ذمہ داری کا مظاہرہ کیجئے اور اپنے دوست احباب تک یہ پیغام ضرور پہنچائیں۔
اگر آپ کسی سرحدی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں تو افواج کی حرکات و سکنات کی تصاویر، ویڈیو وغیرہ ریکارڈ کرنے سے اجتناب کریں۔ جس طرح آپ ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں اسی طرح آپ کا ڈیٹا اپ لوڈ بھی کیا جا سکتا ہے، جس میں آپ کی لی گئی ویڈیو، اور تصاویر کی جگہ، وقت وغیرہ جیسی اہم تفصیلات شامل ہیں۔ اگر آپ کو کوئی اس طرح کی تصاویر، ویڈیو وغیرہ موصول ہو تو اسے شیئر کرنے کی بجائے، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کیجئے۔ اپنی جی پی ایس سروس کو صرف بہ امر ضرورت استعمال کیجئے اور اسے سرحدی علاقوں میں بند رکھیں۔
پاک فضائیہ کی پروازیں آپ کی دفاعی ضروریات کے پیش نظر کی جاتی ہیں، ان کی لوکیشن، تعداد اور سمت کو صیغہ راز میں رکھنا ہمارے قومی مفاد میں ہے۔ ذمہ داری کا مظاہرہ کیجئے اور پاک افواج سے تعاون کیجئے تاکہ ہوشیار دشمن کو کسی طرح بھی اہم تفصیلات نہ مل سکیں، اور پاک افواج کو اپنی پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دینے میں اعانت کی جائے۔