صنعاء (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) سعودی عرب کی قیادت والی اتحادی فوج نے یمن کے دھمار صوبے میں جنگی مجرمین کی ایک جیل کو نشانہ بنا کر کئی فضائی حملے کئے جس میں کم از کم 60 قیدی شہید ہوگئے۔
یمن کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ یمن کی جیل المقصوف پر ہونے والے سعودی عرب کے حملے میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے جبکہ ملبے سے زخمیوں کو نکالنے کا کام جاری ہے۔
An ICRC team carrying both urgent medical supplies that can treat up to 100 critically wounded persons and 200 body bags to be donated is on its way to Dhamar province #Yemen following air strikes which are reported to have killed or wounded dozens of detainees.
— ICRC Yemen (@ICRC_ye) September 1, 2019
یمن کی وزارت صحت کے ترجمان یوسف الحاضری نے عالمی اداروں اور برادری سے یمن کی جیل المقصوف پر ہونے والے سعودی عرب کے حملے میں شہید ہونے والوں کی مدد کرنے کی اپیل کی۔
اس رپورٹ کے مطابق جیل کی صورتحال انتہائی کربناک ہے اور انسانی اعضاء بکھرے ہوئے ہیں اور انھیں ریسکیو کی ضرورت ہے۔
أكثر من 70 قتيلا في قصف للتحالف السعودي الإماراتي على سجن في #ذمار وجماعة #الحوثي تقول إن من بين الضحايا أسرى من التحالف pic.twitter.com/AyF6rnWi7N
— الجزيرة مباشر (@ajmubasher) September 1, 2019
الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق سعودی فضائی حملوں میں ایک جیل کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 70 سے زائد قیدی شہید اور 100 سے زائد قیدی زخمی ہوگئے ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے یمن کے علاقہ ذمار میں واقع جیل پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے جیل پر وحشیانہ حملہ کرکے درجنوں قیدیوں کو قتل کردیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نے نہتے قیدیوں کو بہیمانہ طور پر قتل کر کے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ سید عباس موسوی نے کہا کہ ذمار جیل پر سعودی عرب کا وحشیانہ حملہ سعودی عرب کے مجرمانہ اقدام کا نیا باب ہے۔