کابل (نمائندہ ڈیلی اردو) افغان دارالحکومت کابل میں خودکش کار بم دھماکے میں ابتک دس افراد شہید اور 105 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سوموار کی شب تقریبا 9:55 منٹ پر کابل شہر کے مشرقی حصے میں غیر ملکی سفارت خانوں اور سرکاری دفاتر کے نزدیک واقع گرین ولیج کے علاقے میں زور دار دھماکا ہوا۔
افغان میڈیا کے مطابق ابتک دس افراد شہید اور 105 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طورپر شہر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شہادتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔
نیوز ایجنسی کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی مکانوں اور عمارتوں کی کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
اس علاقے میں پہلے بھی متعدد خودکش بم دھماکے ہوچکے ہیں۔
دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا گرین ویلج میں ہوا ہے اور یہ بین الاقوامی تنظیموں کے عملہ کے زیر استعمال ایک بڑا کمپاؤنڈ ہے۔
#Breaking – More than 100 people either killed or wounded in Kabul explosion: Sources pic.twitter.com/5BWKJfFxc0
— TOLOnews (@TOLOnews) September 2, 2019
افغان میڈیا کے مطابق ابتک 10 افراد شہید اور 105 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
دھماکے کی ذمہ داری افغان طالبان نے قبول کرلی۔ ترجمان افغان طالبان کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔
#AlFath#Breaking: #GreenVillage in PD9 of #Kabul city targeted by martyrdom seeker using VBIED followed by multiple attackers storming inside & engaging invaders & their hirelings.
Initial info suggests tens of invaders & hirelings killed/wounded as op continues.
Details later. https://t.co/MPpxYmOXOA— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) September 2, 2019
یہ دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا کے ایک سینیر سفارت کار زلمے خلیل زاد کابل کے دورے پر تھے۔ وہ افغان صدر اشرف غنی کو طالبان سے مذاکرات میں طے پانے والے مجوزہ امن معاہدے کا مسودہ دکھانے کے لیے آئے تھے۔
اس معاہدے کو اگر حتمی شکل دے دی جاتی ہے تو اس کے تحت افغانستان میں موجود ہزاروں امریکی فوجیوں کا انخلا ہوجائے گا۔