دی ہیگ (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) عالمی عدالت انصاف نے ایک بارپھر ترکی کے امدادی جہاز مرمرہ پر فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے لیے امدادی سامان لے جانے کے دوران سمندر میں اسرائیلی حملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی عدالت انصاف کی پراسیکیوٹر جنرل واٹو بنسوڈا نے ایک بیان میں 2010ء میں امدادی سامان کے ساتھ غزہ کی پٹی کے لیے سمندرمیں سفر کرنے والے ترک امدادی جہاز پر اسرائیلی ریاست کے حملے کی دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے مئی 2010ء میں یورپی ممالک سے امدادی سامان اکھٹا کرکے فلسطین کے محاصرہ زدہ علاقے غزہ جانے والے ترک بحری جہاز مرمرہ پر شب خون ما کر اس پرسوار 9 ترک رضاکار شہید اور 50 زخمی کردیے تھے۔
بنسوڈا کا کہنا ہے کہ 2014ء کو اسرائیل کا تعاقب کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اس حوالے سے ٹھوس مواد نہیں مل سکا۔ اگر یہ یقین ہوجائے کہ صہیونی حکام نے سنگین جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے 10 ترک رضاکاروں کو قتل کیا ہے تو اسرائیلی فوجی کمانڈوز کی کارروائی کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر چھاپوں کے دوران درجنوں فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں سے اغوا کر لیا۔
صہیونی فوج نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ 18 فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے مطلوب تھے۔