اسلام آباد (ڈیلی اردو) جو سچ نہیں بول سکتا وہ انصاف بھی نہ مانگے، مقدمات میں 95 فیصد جھوٹ بولا ،نچلی عدالتوں کو کیوں کچھ نظر نہیں آتا۔عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سرگودھا میں قتل چاقو کے وار سے احمد یار نامی شخص کو قتل کرنے کے الزام میں محمد افضل کی سزائے موت کو عمر قید میں بدلنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
مقدمے کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے وڈیو لنک کے ذریعے کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ واقعے میں حیرانی کی بات ہے چاقو سے 12 وار کرکے احمد یار کو قتل کیا گیا اور کسی کو پتا ہی نہیں چلا۔
وکیل نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ ایف آئی آر تاخیر سے درج کروائی گئی، سورس آف لائٹ بھی کوئی نہیں تھی۔ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی ۔
جسے بعد ازاں ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا۔عدالت عظمیٰ نے ملزم محمد افضل کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے معمالہ نمٹا دیا ہے۔
علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ میں 2 پارٹیوں کے تنازع میں قتل سے متعلق کیس کی وڈیو لنک کے ذریعے چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی ،عدالت نے مشتاق احمد اور نور الحق کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر نے کا احکامات جاری کر دیے ہیں ۔وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ دونوں پارٹیوں میں صلح ہو چکی ہے۔
واقعہ 2006ء میں ضلع میانوالی میں پیش آیا۔عدالت عظمیٰ معاملے میں قید ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔