کراچی (ڈیلی اردو) سندھ ہائیکورٹ میں بیٹی کے اغوا کے مقدمے میں انصاف کے لیے آنے والا باپ عدالت میں چل بسا۔
محمد جمعہ اہل خانہ کے دیگر افراد کے ہمراہ سندھ ہائی کورٹ پہنچا اور اپنے مقدمے کی سماعت کے انتظار میں بیٹھا تھا جہاں اپنی بیٹی کو دیکھ کر اسے دل کا دورہ پڑا اور وہ انتقال کرگیا۔
ایمبولینس نہ ہونے کی وجہ سے محمد جمعہ کی میت سوزوکی میں رکھ دی گئی، صورتحال دیکھ کر ٹریفک پولیس کی خاتون اہلکار نے راہ گیروں سے پیسے جمع کرکے متاثرہ گھرانے کو دیے تاکہ وہ میت لے جاسکیں۔
بتایا گیا ہے کہ محمد جمعہ کی بیٹی کو ایک سال قبل سجاول سے اغوا کیا گیا تھا لیکن بیٹی کو اغوا کرنے والا ایک جھگڑے میں خود بھی مارا گیا جس کے بعد مغوی لڑکی کا نکاح کسی اور شخص سے کرادیا گیا۔