نئی دہلی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) ہٹلر کی راستے پر چلنے والے بھارتی وزیراعظم مودی کو اپنے ہی ملک کی سب سے بڑی عدالت کے سامنے سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے نئی دہلی انتظامیہ کو مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر لانے کا حکم دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں آج کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کی کشمیر سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، جہاں بھارت کی اعلیٰ عدلیہ کے چیف جسٹس نے مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر لانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو خود مقبوضہ کشمیر کا دورہ کروں گا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ مودی سرکار کشمیریوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنائے ساتھ ہی عدالت نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو مقبوضہ وادی کا دورہ کرکے صورتحال پر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔
بھارتی اعلیٰ عدلیہ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ غلام نبی آزاد، بارہ مولا، سری نگر اور اننت ناگ کا دورہ کریں گے۔
اس کے علاوہ بھارتی سپریم کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ کو حراست میں لیے جانے پر مودی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 30 ستمبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بھارتی سپریم کورٹ کی اگلی سماعت تیس ستمبر کو ہوگی اور بھارتی حکومت تیس ستمبر تک اپنا جواب جمع کرانے کی پابند ہے۔