ماسکو + بیجنگ (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات حملے پر امریکا اور ایران کےدرمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر روس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کی ایران کے خلاف سخت کارروائی کی تجاویز ناقابل قبول ہیں، جلدبازی میں اخذ کیے گئے نتائج اور اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بنیں گے۔
روسی وزارت خارجہ نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران سے متعلق جاری امریکی پالیسی کے تناظر میں کشیدگی بڑھانے والے اقدامات غیرتعمیری ہوں گے اور واشنگٹن کی ایران کے خلاف سخت جوابی کارروائیوں کی تجاویز بھی مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔
دریں اثنا سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملے کے حوالے سے چین نے امریکا اور ایران پر تحمل کےمظاہرے پر زور دیاہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامع تحقیقات کے بغیر ایک دوسرے پر الزام عائد کرنا غیر ذمہ دارانہ ہے، چین کشیدگی بڑھانے والے تمام اقدامات کی مخالفت کرتا ہے۔
امید ہے کہ امریکا ایران تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن وسلامتی کا تحفظ کرینگے۔ امریکا نے ہفتہ کے روز ہونے سعودی تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملےکی ذمہ داری ایران پر عائد کی تھی۔
جسے ایران نے مسترد کر دیا تھا۔ سعودی عرب نے تاحال ڈرون حملے کےذمہ داروں سے متعلق معلومات ظاہر نہیں کی ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ عبقیق اور خریص پلانٹ پر ڈرون حملے کے بعد سعودی آئل کمپنی کی متاثرہ تنصیبات سے تیل کی سپلائی عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب حوثی ملیشیا نے اس حملے کی ذمہ دری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئل تنصیبات پر 10 ڈرون فائر کیے گئے ہیں۔