اسلام آباد (ڈیلی اردو) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ منشیات کے استعمال سے نہ صرف افراد بلکہ خاندان اور معاشرے پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں، لوگوں کو منشیات سے بچانے کا بہترین طریقہ اس کی سمگلنگ روکنا ہے، حکومت منشیات کی روک تھام کے لئے انقلابی اقدام کر رہی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار دنیا بھر میں منشیات اور منی لانڈرنگ کے مجرموں کے ڈیٹا بیس سے متعلق مصنوعی ذہانت کے مقامی طور پر تیار کردہ منصوبے ”امان“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں منشیات کی مہلک ترین اقسام بنائی جا رہی ہیں اور اس لعنت کے باعث ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لہذا اس کے تدارک کے لئے مربوط کاوشیں درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد دیگر برائیوں میں بھی ملوث ہو جاتے ہیں جن میں چوری سب سے عام برائی ہے لہذا اس سے نہ صرف ایک فرد متاثر ہوتا ہے بلکہ خاندانوں کے خاندان بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں جس کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو منشیات سے بچانے کا بہترین طریقہ منشیات کی سمگلنگ روکنا ہے، یہ امر خوش آئند ہے کہ حکومت منشیات کی روک تھام کے لئے انقلابی اقدام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کے بعد بڑے پیمانے پر افغان مہاجرین کی پاکستان آمد سے ملک میں منشیات کی سمگلنگ میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ منشیات صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے، مغربی ممالک میں منشیات کاشت نہیں کی جاتیں تاہم سنتھیٹک ڈرگز کی پیداوار کے باعث ان ممالک میں منشیات کا استعمال بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔