اسلام آباد (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے الزام میں عمرقید کی سزا پانے والے ملزم افضل ملک کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے کو بری کر دیا ہے۔
عدالت کاہ کہنا تھا کہ برآمد کیا گیا بارودی مواد 19 دن بعد متعلقہ پولیس سٹیشن کے محرر کے حوالے کیا گیا اس لیے بارودی مواد فوری طور سیل نہ ہونے کی وجہ سے یہ ثابت نہیں کیا جا سکا کہ اس کا تعلق ملزم افضل ملک سے ہی ہے۔
چیف جٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سرکار نے اپنی بنا پر بہت بڑا دہشت گرد پکڑا تھا، سرکار کی نااہلی سے ملزم بری ہو رہا ہے، الزام سپریم کورٹ پر آ جائیگا کہ ملزم بری کردیا، عدالت قانون کی ہے۔ قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتی ہے، انصاف کی ذمے داری سپریم کورٹ کے کندھوں پر ہے، انصاف دینا انکا اولین فرض ہے۔
ملزم پر خودکش جیکٹ، بارودی مواد اور دہشت گردی کا دیگر مواد رکھنے کا الزام تھا۔ ٹرائل کورٹ نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی، پشاور ہائیکورٹ نے یہ فیصلہ برقرار رکھا تھا۔