تہران (نمائندہ ڈیلی اردو) ایران میں اقوام متحدہ کے مشن کے مطابق امریکہ نے ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس میں شرکت کیلئے ویزا جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے ویزا جاری کیا گیا ہے۔
قبل ازیں ظریف نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ایرانی وفد کو ویزا جاری کرنے میں تاخیر کرنے کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی ایس این اے کے مطابق وزیر خارجہ جواد ظریف جمعہ کو امریکہ پرواز کر جائیں گے۔ اقوام متحدہ کے میزبان ملک ہونے کے ناطے امریکہ ویزا جاری کرنے کا پابند ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا جمعرات کی شام کو اس ضمن میں اعلان کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جواد ظریف اس کانفرنس میں ایران کی نمائندگی کریں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جاری چپقلش اور کشیدگی میں گذشتہ دنوں سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ڈرون حملے کے بعد مزید اضافہ ہو گیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیاں بھی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکہ اور سعودی عرب اس حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں جبکہ ایران اس کی تردید کر رہا ہے۔
یمن کے حوثی ملیشیا کا کہنا ہے کہ یمن میں کئی سالوں سے جاری امریکی، سعودی قیادت والی جنگ کا ردعمل ہے۔