کراچی (ویب ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے رجوع اور قرضے حاصل کرنے کی صورت میں جون 2019ء تک امریکی ڈالر کی قدر 150 روپے سے تجاوز کر جائے گی جبکہ پاکستان پر بیرونی قرضوں کے حجم میں بھی تیز رفتاری سے اضافہ ہوگا۔
یہ بات ممتاز معیشت دان اشفاق تولہ نے ہفتے کو پاکستان ویونگ ملز ایسوسی ایشن کے ٹیکس سیمینار سے خطاب کے دوران کہی۔ اشفاق تولہ نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے جون 2021ء تک پاکستان پر بیرونی قرضوں کا بوجھ 45000 ارب روپے سے تجاوز کرجائے گا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ایس ایم ای سیکٹر کی بقا وترقی کیلیے ہر سطح پرآواز اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان میں تحقیقی شعبہ انتہائی کمزور رہا ہے یہی وجہ ہے کہ جو لوگ تحقیق کرتے ہیں وہ صرف اپنے مفادات کواولین ترجیح دیتے ہیں۔
پاکستان میں ایس ایم ایز کی پستی سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، کپاس کی پیداوار میں پاکستان دنیاکا چوتھا سرفہرست ملک ہے جبکہ یارن کی پیداوارکے حوالے سے تیسرا بڑا ملک ہے۔