ریاض(ویب ڈیسک) سعودی شہری عدوا الدخیل نے بلندی سے گرنے کے خوف کو شکست دیتے ہوئے پہلی سعودی خاتون پائلٹ بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے وژن 2030 تحت خواتین کو ڈرائیونگ سمیت کئی شعبوں میں اپنی صلاحتیوں کے جوہر دکھانے کے اجازت دی گئی تھی جس کے بعد فلم انڈسٹری، ماڈلنگ اور کھیل سمیت دیگر شعبوں میں خواتین اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی شہری عدوالدخیل کو اونچائی سے بہت ڈر لگتا تھا لیکن انہوں نے اپنے خوف پر غلبہ حاصل کرنے کی ٹھان رکھی تھی، جس کے لیے عدوا نے نیوانگلینڈ میں واقع دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ایوی ایشن اسکول سے ہوابازی کی تربیت حاصل کی۔
عدواالدخیل نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’کمرشل پائلٹ کی تربیت کے دوران میرے ساتھی نے ہزاروں فٹ کی بلندی پر جہاز کا انجن بند کردیا جس کے بعد جہاز تیزی سے زمین کی جانب بڑھنے لگا لیکن جہاز کے زمین سے ٹکرانے سے قبل ہی کولیگ نے انجن اسٹاٹ کیا اور محفوظ لینڈنگ کی۔
پہلی سعودی خاتون پائلٹ کا کہنا تھا کہ ’اس رونگٹنے کھڑے کردینے والے تجربے نے ہوا بازی میں دلچسپی مزید بڑھا دی‘۔
عداالدخیل سے اپنے ہوابازی کے تجربے سے متعلق بتایا کہ ’دوسری پرواز مجھے تنہا اڑانی تھی اور میرے پاس عملی تجربہ بہت کم تھا‘۔
عدوا نے بتایا کہ ’جب میں جہاز لینڈ کرنے لگی کو اچانک ہوا کی رفتار تبدیل ہوگئی اورمجھے لینڈنگ منسوخ کرنا پڑی لیکن مجھے اپنے کولیگ کے ساتھ کیاہوا تجربہ یاد آیا اور میں نے دوبارہ کوشش کرتے ہوئے تیزی سے جہاز لینڈ کرلیا‘۔
سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون سعودی عرب میں پابندی کے خاتمے کے بعد کار چلانے والی پہلی خاتون
سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خاتون کو ’ٹوریسٹ گائیڈ‘ کا لائسنس جاری سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خاتون کو ’ٹوریسٹ گائیڈ‘ کا لائسنس جاری
عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدواالدخیل کی سب لطیف پرواز جدہ سے ربیغ تک تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق عدواالدخیل ایوارڈ یافتہ شاعر، سیلف میڈ، بہترین مصنف، اسٹاک کی تجزیہ کار، کپیٹل ٹریڈنگ مارکیٹ مقابلوں میں تین مرتبہ فتح حاصل کرنے والی خاتون، پروفیشنل گیٹارسٹ اور اسکوائش چیمپئن ہیں۔