پشاور (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا میں ایچ آئی وی ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، صوبے میں متاثرہ رجسٹرڈ افراد کی تعداد 4 ہزار سے بڑھ گئی، غیر رجسٹرڈ افراد تعداد کئی گناہ زیادہ ہے، علاج نہ کرانے پر متاثرہ والدین کے بچوں میں بھی ایچ آئی وی وائرس پایا گیا۔
ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے جسم میں قوت مدافعت اتنی کم ہو جاتی ہے کہ انسانی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔
خیبر پختونخوا میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد میں مردوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ خواتین کی تعداد بھی ایک ہزار سے زائد ہے، مناسب علاج نہ کرانے پر متاثرہ والدین کے بچوں میں بھی یہ وائرس موجود پایا گیا۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ریکارڈ کے مطابق کباڑ کے کام سے منسلک اورانجکشن کے زریعے نشہ کرنے والوں کی تعدا زیادہ ہے جبکہ خواتین زچگی کے دوران ناقص آلات اور خون کی منتقلی کے باعث متاثرین کی تعداد زیادہ ہے۔
خیبر پختونخوا میں ایچ آئی وی سے متاثر رجسٹرڈ خواجہ سراﺅں کی تعداد 25 ہے۔