تہران (ڈیلی اردو) ایران نے برطانوی تیل بردار جہاز کو چھوڑ دیا۔ ایران نے برطانوی تیل بردار جہاز کو دو ماہ قبل تحویل میں لیا تھا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایران نے انیس جولائی کو برطانوی تیل بردار جہاز سٹینا ایمپرو کو آبنائے ہرمز میں پکڑا تھا جس کے بعد برطانیہ اور ایران کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی تھی۔ ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانوی جہاز کو سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر تحویل میں لیا گیا۔
اسٹینا امپرو کی مالک سویڈش فرم کے چیف ایگزیکٹو ایرک ہینل نے بتایا تھا کہ انھیں جہاز کو چھوڑنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ جہاز کو چھوڑنے کے لیے سیاسی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ہینل نے سویڈش نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہم جہازجلد کو نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن ہم واقعات کی کوئی پیشین گوئی نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ جہاز ایرانی پانیوں سے تیرتا ہوا باہر آجائے۔
بعد میں ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی نے حکام کے حوالے سے اس اطلاع کی تصدیق اور کہا کہ اس کو بہت جلد چھوڑ دیا جائے گا لیکن اس کا حقیقی وقت نہیں بتایا کہ اس کو کب برطانوی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
پاسداران انقلاب نے اسٹینا امپرو کو آبنائے ہْرمز کے نزدیک جہاز رانی کی خلاف ورزیوں کے الزام میں قبضے میں لیا تھا لیکن انھوں نے یہ کارروائی جبل الطارق میں اس سے دو ہفتے قبل ایک ایرانی تیل بردار جہاز کو پکڑنے کے ردعمل میں کی تھی۔
برطانوی حکام نے اگست میں اس جہاز کو چھوڑ دیا تھا۔
یادرہے کہ ایران نے چار ستمبر کو اس برطانوی جہاز کے عملہ کے تیئیس میں سے سات ارکان کو رہا کردیا تھا۔ سویڈش وزیر خارجہ مارگوٹ وال اسٹروم نے تب کہا تھا کہ اس جہاز کو پکڑنے کے بعد سے سویڈن ایران کے ساتھ اعلیٰ سیاسی سطح پر رابطے میں ہے۔