یمن میں سعودی جنگی طیاروں کی بمباری، 7 بچوں اور 4 عورتوں سمیت 16 شہری شہید

صنعا (ڈیلی اردو) یمن میں امریکی سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبہ دالی میں ایک گھر پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 16 عام شہری شہید ہوگئے۔

https://twitter.com/Fatikr/status/1176556951402110976?s=19

حوثی ملیشیا کے ترجمان یحییٰ سیرح نے اپنے بیان میں کہا کہ عرب اتحاد نے دالی سے منسلک تحصیل قطابہ کے شہری عباس حلیمی کے گھر پر 2 فضائی حملے کیے۔ سیری کے مطابق کارروائی کے نتیجے میں میں 7 بچوں اور 4 عورتوں سمیت 16 شہری ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔

https://twitter.com/Fatikr/status/1176559235976638465?s=19

دوسری جانب سعودی حکام اور عرب اتحاد کی طرف سے اس موضوع پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

حوثی ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت جنگ بندی کی پیشکش کے باوجود کارروائی کررہی ہے۔ باغی ملیشیا کے ترجمان یحییٰ سریع کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد نے 12 گھنٹے میں رہایشی علاقوں پر 42 حملے کیے، جن میں زرعی زمینوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

حوثی ملیشیا کی اعلیٰ کمیٹی کے سربراہ محمد علی حوثی کا کہنا تھا کہ اتحادی فوج تیل بردار جہازوں کو حدیدہ بندرگاہ پر لنگرانداز نہیں ہونے دیتی۔ صنعا کو ایندھن اور غذائی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

اس سے پہلے تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اتحادی فوج کے ہاتھوں حدیدہ بندرگاہ پر کشتیوں اور جہازوں کو سامان اتارنے سے روکنے کو جنگی اقدام قرار دیا تھا اور اس پر اقوام متحدہ کی جانب سے نوٹس نہ لیے جانے پر تنقید کی تھی۔

الحدیدہ میں بندرگاہوں کے امور سے متعلق حوثیوں کے ادارے نے بھی گزشتہ ماہ اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ محاصرہ ختم کرنے اور جہازوں کو لنگرانداز ہونے کی اجازت دلوائے۔

حوثی ترجمان کے مطابق یمنی فوج اور عرب اتحاد کو فیصلہ کن سبق سکھائیں گے اور مناسب وقت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 4 سال سے جاری جنگ میں 10 ہزار سے زائد افراد شہید چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں