لاہور (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) لاہور کی احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور کزن یوسف عباس کو 9 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور یوسف عباس کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
آج بھی نیب کی جانب سے دونوں ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، اثاثوں اور آمدن کی تحقیقات کے لئے شریف خاندان کے افراد کو طلب کرنا ہے۔
جس پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی گزشتہ تین درخواستیں پرانی ہی ہیں ان میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا۔ مریم نواز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شریف خاندان کی جائیداد تقسیم کا معاہدہ پہلے دن سے نیب کے پاس ہے،اس کے باوجود نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا لیکن کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
جس پر عدالت نے چوہدری شوگر ملز کا میمورنڈم آف ایسوسی ایشن طلب کیا تو نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ وہ ابھی موجود نہیں ہے مگر فیکس کے ذریعے ابھی منگوا لیتے ہیں۔
جس پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ کارروائی ایسے ہی چلتی رہے گی،ہم نے تفتیشی افسر کو تحقیقات اور دستاویزی ثبوت اکٹھا کرنے کا کافی وقت دیا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
جج کے رو برو مریم نواز نے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی استدعا کی، تاہم عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ متعلقہ حکام کا دائرہ اختیار ہے کہ آپ کو کس جیل میں منتقل کرنا ہے،جہاں بھی خواتین کے لیے مناسب انتظام ہے متعلقہ حکام منتقل کرسکتے ہیں۔