آزاد کشمیر میں زلزلہ سے جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی، 452 زخمی

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ مانیٹرنگ ڈیسک) آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹر شاکس جاری ہیں جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی اور 452 زخمی ہیں۔

آزاد کشمیر میں زلزلے کے مزید جھٹکے محسوس ہوئے ہیں۔ خوف کے باعث مردوں نے سڑکوں کے کنارے گرین بیلٹ پر ساری رات جاگ کر گزاری جبکہ خواتین اور بچوں نے مقامی پارکوں میں پناہ لی۔

ضلعی انتظامیہ میرپورکے مطابق آزاد کشمیرمیں زلزلہ سے جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی اور 452 زخمی ہوئے۔ جاتلاں کا روڈ انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ جب کہ منگلا جانے والی مرکزی شاہراہ اور متعدد پل زمین بوس ہوگئے ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو مصائب کا سامنا ہے۔ لوگوں کے گھر اور کاروبار تباہ ہوگئے جبکہ اب تک بجلی بحال نہ کی جاسکی۔ کھمبے اور ٹرانسفارمر زمین پر گرے ہوئے ہیں جب کہ پینے کی پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی۔

زیر زمین پانی بھی گدلا اورناقابل استعمال ہوگیا ہے، بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کچھ علاقوں میں لگائے گئے واٹر پلانٹس بھی نہیں چل سکے، کھانے پینے سے محروم لوگوں نے آفٹر شاکس کے خوف سے رات جاگ کر گزاری۔ گھروں کی بیرونی دیواریں گرنے سے پل منڈا، سانگ، سنوال شریف سمیت ملحقہ علاقوں میں چوری کی وارداتیں بھی ہوئیں۔

پاک فوج کے دستے متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے جب کہ پنجاب حکومت کی ہدایت پرریسکیو ٹیمیں بھی میرپورپہنچ گئیں۔ ریسکیو 1122 کی 5 امدادی گاڑیاں اور جان بچانے والا دیگر سامان بھی ہمراہ ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل افضل نے زلزلہ متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق 160 زخمیوں کی حالت نازک ہے، ڈی ایچ کیو میرپور اور افضل پور میں گیارہ گیارہ لاشیں لائی گئیں، اسلام گڑھ اور منگلا میں ایک ایک شخص زلزلے سے جاں بحق ہوئے ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 10 کلو میٹر تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین میں گہرائی کم ہونے کی وجہ سے قریبی علاقوں میں زیادہ نقصانات کا خدشہ ہے۔

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، آرمی چیف نے میرپور میں جاتلاں کینال روڈ کا فضائی جائزہ لیا، جب کہ متاثرہ روڈ کی بحالی کے لیے جاری انتظامات بھی دیکھے۔

اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ زلزلے سے متاثرہ آبادی کا ہر ممکن خیال رکھا جائے گا، متاثرین کی بحالی کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے اور سول انتظامیہ کو بھرپور مدد فراہم کرکے متاثرہ علاقوں میں جلداز جلد بحالی کا کام مکمل کرکے حالات اور زندگی کو معمول پر لائیں گے۔

منگلا ڈیم کے ٹربائن بند، بجلی کے بحران کا خدشہ

سہ پہر 4 بج کر 2 منٹ پر آنے والے زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی کی اطلاعات آزاد کشمیر کے علاقے میرپور سے ملی ہیں جہاں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

نمائندہ جیو نیوز کے مطابق سڑکیں تباہ ہونے کے باعث کئی علاقوں سے زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق میرپور میں آج صبح ساڑھے 9 بجے 3.2 شدت کے آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جس سے لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔

آزاد کشمیر کی انتظامیہ کے مطابق زلزلے میں اب تک 37 افراد جاں بحق اور 500 سے زائد زخمی ہیں۔

جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر میرپور آزاد کشمیر نے بتایا کہ ملبے سے تمام افراد کو نکال لیا گیا ہے جب کہ متاثرہ علاقوں میں امددی کارروائیاں جاری ہیں۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جن کے گھر تباہ ہو گئے ہیں ان کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، معمولی زخمیوں کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے جب کہ شدید زخمی علاج کے لیے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

سڑکوں میں بڑے بڑے شگاف پڑ گئے ، گاڑیاں ان میں الٹ گئیں

میرپور کے علاقے جاتلاں سے موصول ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں شدید تباہی کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ وہاں پر متعدد سڑکوں میں بڑے بڑے شگاف پڑ گئے ہیں اور متعدد گاڑیاں ان میں الٹ گئی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر میر پور آزاد کشمیر راجہ قیصر نے زلزلے کے نتیجے میں ایک خاتون کی بھی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہیں تاہم ان کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

راجہ قیصر کا کہناتھا کہ پاک فوج ، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے اور دیگر ریسکیو اداروں نے اپنا کام شروع کردیا ہے اور نقصانات کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی متعلقہ محکموں کو معاونت کی ہدایت

وزیراعظم عمران خان نے زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم نے متاثرہ علاقے میں ریلیف کے سلسلے میں متعلقہ محکموں کو ہر قسم کی معاونت کی فوری فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اِن دنوں امریکا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

زلزلے اور اسکے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کا جان کر دل نہایت مغموم ہے۔ میں متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد شفایابی کیلئے دعا گو ہوں۔ نقصانات کے تخمینے اور متاثرین کیلئے فوری اور تیز امداد یقینی بنانے کیلئے میں اپنی حکومت کو بھی ہدایات دے چکا ہوں۔

اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’زلزلے اور اسکے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کا جان کر دل نہایت مغموم ہے۔ میں متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد شفایابی کیلئے دعا گو ہوں۔ نقصانات کے تخمینے اور متاثرین کیلئے فوری اور تیز امداد یقینی بنانے کیلئے میں اپنی حکومت کو بھی ہدایات دے چکا ہوں‘۔

آرمی چيف کی ہدایت پر فوج کے دستے اور میڈيکل اسٹاف متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے: آئی ایس پی آر

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو فوری طور پر میرپور میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کمک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چيف کی ہدایت پر سول انتظامیہ کی مدد کے لیے آرمی کے دستے اور میڈيکل اسٹاف روانہ کیا گیا جو متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے میرپور میں نقصانات کا فضائی جائزہ مکمل کرلیا، جڑی کس اور چاتلاں کے علاقوں میں فضائی جائزہ لیا گیا۔

پاک فوج کے دستوں نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں جن میں میرپور، جاتلاں اور جری کس کے علاقے شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ امدادی سرگرمیاں رات بھر جاری رہیں گی۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کی 10 افراد کی جاں بحق ہونے کی تصدیق

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹنٹ جنرل محمد محمد افضل نے پریس کانفرنس میں 10 افراف کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ زلزلے سے 10 افراد کی جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ  100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں کام کر رہی ہیں، بارشوں کی پیش نظر ٹینٹ،کمبل دیگر اشیاء رات تک متاثرہ علاقوں میں پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلے ایک سے 2 روز ہمارا فوکس ریسکیو آپریشن پر ہو گا جس کے بعد متاثرین کی بحالی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم کو نقصان نہیں پہنچا، احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے ٹربائن بند کی تھیں، ابھی حالات ہمارے کنٹرول میں ہیں، اگر ضرورت پڑی تو عوام سے مدد کی اپیل کریں گے۔

قبل ازیں  میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین این ڈی ایم اے کا  کہنا تھا کہ زلزے کا مرکز جہلم اور میرپور کا علاقہ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ہے، وہ دور دراز کے علاقے نہیں ہیں،بہت جلد وہاں امدادی کارروائیاں شروع کردی جائیں گی جب کہ متعدد علاقوں میں سویلین انتظامیہ کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ زلزلے سے میرپور کے ایک قصبے میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔

آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، مشتاق منہاس

وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے اپنا دورہ ملتوی کردیا ہے اور وہ خود امدادی کارروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔

مشتاق منہاس کا کہنا ہے اپر جہلم نہر میں شگاف پڑنے سے قریبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جب کہ آزاد کشمیر حکومت کے پاس اس وقت ایسے وسائل نہیں کہ شگاف بند کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے امداد کی ضرورت ہے۔

صدرمملکت کا جانی و مالی نقصانات پر دکھ کا اظہار

صدر پاکستان عارف علوی نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے جانی اور مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ صدرمملکت نے زلزلے میں جاں بحق افراد کی بلندی درجات کے لیے دعا کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیاہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی ہے

پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 10 کلو میٹر تھی۔

پنجاب میں خوشاب، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ، میانوالی، منڈی بہاؤالدین، ملتان، اوکاڑہ، قصور، خانیوال، گجرات، کامونکی، مریدکے، شیخوپورہ،  ننکانہ صاحب، ساہیوال، پتوکی، چونیاں، پاکپتن، دیپالپور، حجرہ شاہ مقیم، نارنگ منڈی اور سیالکوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جب کہ میرپور آزاد کشمیر، بھمبھر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں پشاور، چارسدہ، سوات، خیبر، ایبٹ آباد، باجوڑ، نوشہرہ، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، شانگلہ، بونیر، دیر،اپر دیر، لوئر، چترال، مالاکنڈ اور کوہستان میں بھی زلزلے کی جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے جھٹکے 15 سے 20 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

یاد رہے کہ آٹھ اکتوبر 2005 کی صبح آزاد کشمیر میں آنے والے زلزلہ نے آزاد کشمیر اور شمالی علاقوں کو اس بری طرح جھنجوڑا کہ 80000 انسان لقمہ اجل بن گئے جب کہ ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ لوگ زخمی ہوئے۔

2005 میں سات اعشاریہ چھ شدت کےاس زلزلہ کا مرکز مظفرآباد سے بیس کلومیٹر شمال مشرق میں تھا ابتدائی نقصان کا تخمینہ تقریبا 124ارب روپے لگایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں