نیویارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) وزیراعظم نے کہا کہ میں نے منتخب ہونے کے بعد ہمسایہ ملک کو مذاکرات کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی مسلح تنظیم کو کام کرنے کی اجازت نہیں۔ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر اقدام کئی، بھارت میں بی جے پی کے دوبارہ منتخب ہونے پر مذاکرات کی کوشش کی۔ سنجیدہ تعلقات ہمارا ایجنڈا ہے، بھارت نے مثبت ردعمل نہیں دیا۔ فروری میں شروع ہونے والی پاک بھارت کشیدگی میں بتدریج اضافہ ہوا۔ملک میں سرمایہ کاروں کیلئے ماحول سازگار بنا رہے ہیں۔ کشمیر میں بھی حالات کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے پرامن حالات سے مشروط ہے۔سی پیک کے آغاز سے بھارت اور ہمسایہ ملکوں کو پریشانی ہوئی۔ خطے میں چین اور بھارت بڑی عالمی منڈیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی ترقی کیلئے مکمل امن و استحکام ضروری ہے۔خطے میں امن سے دنیا کی بڑی کمپنیاں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو بدعنوانی جیسے ناسور کا سامنا ہے۔ کرپشن سے ملکی معاشی حالت تباہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی دنیا میں منی لانڈرنگ روکنے کیلئے سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پیسہ چوری کر کے باہر کے ملکوں میں رکھا گیا۔ منی لانڈرنگ کی وجہ سے پاکستان کو مشکل مالی حالات کا سامنا ہے وزیراعظم نے کہا کہ کیوبا بحران کے بعد دونوں ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں۔ فروری میں بھارت نے پاکستان پر جارحیت کا مظاہرہ کیا۔پاکستان نے بھارتی جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا۔ ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دو بھارتی طیارے مار گرائے۔ ماضی میں ہونے والی تمام جنگوں سے متعلق غط اندازے لگائے گئے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اربوںکا نقصان برداشت کیا۔
ایشیاء سوسائٹی کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر مشرق وسطیٰ میں جنگ کا آغاز ہوا تو غربت بڑھے گی۔ بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے بڑی تباہی کاپیش خیمہ ہے۔ نریندر مودی آر ایس ایس کے نظریے پر عمل پیرا ہیں۔آرا یس ایس سمجھتی ہے کہ بھارت صرف ہندوئوں کی سرزمین ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز رویے نے جنم لیا۔ بھارت میں مسلمان ہی نہیں عیسائی بھی ناروا سلوک کا شکار ہیں۔بھارت میں آر ایس ایس کو تین بار دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی نے گاندھی اور نہرو کے فلسفے کی دھجیاں اڑا دی ہیں لہذا اب دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ قائداعظم کا دو قومی نظریہ درست تھا کیونکہ بھارت کے ساتھ الحاق کرنے والی ریاستیں اب پچھتا رہی ہیں۔ بھارت کی مذہبی جنونیت مہذب معاشروں کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کی آزادی کی تحریکوں کو دہشت گردی کا نام دیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی صرف مسلمان آبادی کو دبانے کیلئے موجود ہیںکشمیر کے مسلمان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے اقوام متحدہ نے شواہد کے باوجود کشمیر پر مثبت کردار ادا نہیں کیاکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے۔ ہمیں کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینا چاہئے۔امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے۔کشمیر کی صورتحال اقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 80ء کی دہائی میں برطانیہ میں مجاہدین کیلئے فنڈز اکٹھے کئے جاتے تھے۔ امریکہ اور مغربی ممالک نے مجاہدین کی بھرپور حمایت کی۔ فغانستان سے روس کے جانے کے بعد یہی مجاہدین دہشت گرد بن گئے۔ افغانستان میں طالبان کو جہاد کیلئے امریکہ نے تیار کیا۔
طالبان روس کیخلاف لڑیں تو جہاد اور امریکہ کے خلاف لڑیں تو دہشت گردی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی اور چین پاکستان کی خود مختاری میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتا۔