اسلام آباد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) پاکستان ٹیلی ویژن میں کرپشن، بدیانتی، نااہلی اور اقراء پرروی کا نیا سکینڈل جنم لے چکا ہے، یہ سکینڈل پی ٹی وی ورلڈ میں سامنے آیاہے جہاں پر قومی مفادات کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن جاری ہے جبکہ اس چینل کے نام نہاد سربراہ نے ایک مقامی ہوٹل، نجی ادارے سے براہ راست ایم ا ویو سائن کرکے ذاتی تجوریاں بھری جاری ہیں۔
پی ٹی وی میں حالیہ سکینڈل کی باز گشت سے پی ٹی وی سے 26 کروڑ روپے لوٹنے والے عطاء الحق قاسمی بھی شرماء گئے ہیں۔ اس سکینڈل کا مرکزی کردار پی ٹی ورلڈ کا سربراہ مسعود مرزا نامی شخص ہے جس نے ادارے میں لوٹ مار مچا رکھی ہے۔
مسعود مرزا کے خلاف دی گئی درخواست کے مطابق موصوف نے اپنی بیوی کا اثر و رسوخ حاصل کرکے اس اہم پوسٹ پر قبضہ جمالیا ہے۔ اینکرپرسن بیوی نے ملزم مسعود مرزا کے خلاف تمام انکوائریاں سرد خانے میں ڈلوا کر اس قومی ادارے کا مکمل سیاہ و سفید بنا رکھا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کرپشن پر آواز اٹھانے والے 13 رپورٹرز، پروڈیوسرز اور نیوز ایڈیٹرز کو اب شوکاذ نوٹس جاری کرکے ان کی نوکریاں دائو پر لگا دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مرزا مسعود چند ماہ قبل پی ٹی وی ورلڈ میں معمولی آسامی پر وزیر کی سفارش پر بھرتی ہوا تھا جو چند ماہ کے بعد اب اس ادارہ کا سربراہ بن چکا ہے کیونکہ اسکی بیوی نجی چینل میں ایک اینکرپرسن ہے جس کے ہاتھ طاقتور لوگوں تک پہنچ جاتے ہیں، پی ٹی ورلڈ اب عموماً اب اس میاں بیوی کو صفر آمدن پر ٹھیکہ پر دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ادارہ کے مسلسل خسارہ پر جانے کے باوجود اس چینل میں 25 نئے پروگرام تشکیل دئیے گئے ہیں جہاں من پسند نا اہل افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔
پی ٹی وی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ (AIESEC) نامی ادارہ کے ساتھ ایم او یو سائن کیے گئے ہیں اور ان سے براہ راست آمدن، فوائد سربراہ کے جیب میں جائے گا۔ اس معاہدے پر دستخط سے قبل نہ وزارت انفارمیشن اور نہ ہی ادارہ کے قانونی ماہرین سے مشاورت کی گئی ہے۔
25 پروگراموں میں لاکھوں روپے کی تنخواہ پر درجنوں افراد بھرتی کیے گئے ہیں اس طرح کا معاہدہ مقامی ہوٹل انتظامیہ اور دیگر اداروں سے بھی کیا گیا ہے اور کئی گاڑیاں تحفے میں حاصل کی گئی تھیں۔
ادارہ کے سربراہ نے سعدیہ خان نامی خاتون پر نوازشات کی بارش کررکھی ہے، جو باقائدہ ادارہ کی ملازم بھی نہیں ہے جبکہ پی ٹی وی میں نیوز کے جی ایم فرحت انور کے بیٹے کی مقامی ہوٹل میں شادی پر بھی چہ مگوئیہ جاری ہیں۔ ہوٹل میں ان کو بھاری ڈسکائونٹ ملا ہے اس وقت پی ٹی وی ورلڈ میں انور نواز نامی شخص، ادا شاہ، ہاجرہ ستی، طیبہ سعدیہ خان پر ادارے کی تجوریاں کھول دی گئی ہیں اور انہیں لاکھوں روپے دئیے جارہے ہیں۔ حالانکہ یہ نااہل ترین لوگ ہیں اور انہیں لاکھوں روپے دئیے جارہے ہیں۔ دلاور خان نامی شخص پی ٹی وی کا ملازم نہ ہونے کے باوجود مسعود مرزا کا کو آرڈینیٹر بنا ہوا ہے اور نجی کمپنیوں سے ایم او یو سائن کررہا ہے ان نجی اداروں کو پی ٹی وی میں کوریج دے کر کروڑوں روپے بٹورے جارہے ہیں۔
پی ٹی وی ورلڈ میں مبینہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی آواز دبانے کیلئے شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور ڈائریکٹر ایڈمن ان کو خاموش رہنے کی تلقین کررہے ہیں تاہم ان افراد نے مبینہ کرپشن پر آواز بلند رکھنے کا عہد کر رکھا ہے۔