ریاض (ڈیلی اردو) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خبردار کیا ہے کہ عالمی ممالک نے ایران کو سعودیہ کے خلاف کارروائیوں سے نہ روکا تو تیل کی قیمتیں ناقابل یقین حد تک بڑھ سکتی ہیں۔
“[The attacks] disrupted 5.5% of the world’s energy needs, the needs of the U.S. and China and the whole world,” the Saudi crown prince says about the recent attack on two Saudi oil facilities https://t.co/BiRpnXSxPU pic.twitter.com/fBCzGhyQlJ
— 60 Minutes (@60Minutes) September 30, 2019
تفصیلات کے مطابق امریکی چینل سی بی ایس کے پروگرام “60 Minutes” کو دیئے گئے انٹرویو میں سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایران کے معاملے پر فوجی حل کے بجائے سیاسی اور پرامن حل کو ترجیح دیں گے، اگر جنگ ہوئی تو خام تیل کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ ہوگا۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ اگر دنیا نے ایران کو روکنے کے لیے سخت اقدامات نہ کیے تو کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا اور عالمی مفادات خطرے میں پڑ جائیں۔
In his first on-camera interview about the murder of journalist Jamal Khashoggi, Saudi Crown Prince Mohammad bin Salman denies involvement but says he takes “full responsibility” for the “heinous crime” https://t.co/0i8faMZq2L pic.twitter.com/ELIgFgITUE
— 60 Minutes (@60Minutes) September 30, 2019
Two of the crown prince’s closest advisors are accused of orchestrating the murder of journalist Jamal Khashoggi. “How could you not know [about the murder]?” Norah O’Donnell asks MBS https://t.co/A3GvK7eCCm pic.twitter.com/KpypiDFV4M
— 60 Minutes (@60Minutes) September 30, 2019
گذشتہ سال اکتوبر میں ترکی میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل انتہائی اندوہ ناک جرم ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ اس حوالے سے ہر ذمے دار شخص کا احتساب ہو گا اور انصاف اپنے تقاضے پورے کرے گا۔
یمن کے حوالے سے سعودی ولی عہد نے اس جانب توجہ دلائی کہ اگر ایران حوثی ملیشیا کے لیے اپنی سپورٹ کا سلسلہ روک دے تو یمن میں سیاسی حل آسان ترین ہو جائے گا۔