صنعاء ( ڈیلی اردو) یمن میں حوثی ملیشیا کی طرف سے ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے ڈپٹی آرمی چیف اسپتال میں دم توڑ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یمن کے ڈپٹی آرمی چیف جنرل صالح الزندانی کو حوثیوں نے جنوبی یمن کے العند فوجی اڈے پر 10 جنوری کو ایک ڈرون کی مدد سے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق جنرل الزندانی العند فوجی اڈے پرحوثیوں کے حملے میں مارے جانے والے دوسرے سینیئر ترین فوجی افسر ہیں۔ اس سے قبل 13 جنوری کو یمنی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ محمد صالح تاماح حملے کے تین روز بعد ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔
قبل ازیں یمنی وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے جنرل الزندانی کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتیا کہ جنرل صالح الزندانی حوثیوں کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد ایک ماہ بعد قافلہ شہداء میں شامل ہو گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے ہلاک ہونے والے جنرل کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
یاد رہے کہ 10 جنوری کو یمن میں حوثیوں کے ایک ڈرون حملے میں 7 یمنی اور متحدہ عرب امارات کے اعلی فوجی مارے گئے تھے جبکہ ڈرون حملے میں یمنی چیف آف اسٹاف جنرل عبداللہ النخی، یمنی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ محمد صالح تاماح، سینئر ملٹری کمانڈر محمد جواز اور صوبے لاحیج کے گورنر احمد الترکی سمیت 20 سے زائد اعلی افسران شدید زخمی ہوگئے تھے۔