کوئٹہ (ڈیلی اردو ) بلوچستان کے علاقے ضلع خاران کے رہائشی دو لاپتہ نوجوان اعجاز مینگل اور غلام فرید بلوچ بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے۔
نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق خاران کے رہائشی غلام فرید بلوچ ولد محمود خان کو 25 اگست 2016 کو نامعلوم افراد اغواء کر کے لے گئے جو کہ آج تین سال بعد بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گئے۔
جبکہ دوسری جانب خاران کے ہی رہائشی اعجاز مینگل جنہیں تین سال قبل نامعلوم افراد اغواء کرکے لے گئے وہ بھی آج بلوچستان کے علاقے نوشکی سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔
دونوں لاپتہ نوجوانوں کی بازیابی کی بازیابی کے بعد خاندانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور بازیابی کا سن کر عزیزواقارب کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی لوگ مبارکباد دینے انکے گھر پہنچ گئے.
واضح ریے کہ دونوں نوجوانوں کی فیملیز نے وائس فور بلوچ مسنگ پرسنز کے پاس لاپتہ نوجوانوں کی تفصیلات بھی جمع کروائی ہوئی تھیں۔
بلوچستان سے نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کئی عرصے سے جاری یے اس حوالے سے لاپتہ افراد کے لواحقین عرصہ دراز سے سراپا احتجاج ہیں اور سابق و موجودہ حکومتوں سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ اگر انکے پیاروں کے خلاف کوئی کیس ہے یا کوئی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ایسے انکے پیاروں کو لاپتہ کرکے انکے والدین و خاندان والوں کو کرب میں مبتلا نہ کیا جائے۔
جبکہ لاپتہ افراد کے لئے احتجاج کرنے والی تنظیمیں نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مورد الزام ٹھہراتی ہیں۔
واضح رہے کہ کئی لاپتہ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں بھی برآمد ہوچکی ہیں جسکی وجہ سے بھی لاپتہ افراد کے لواحقین میں اپنے پیاروں کی سلامتی کے بارے میں کافی خوف پایا جاتا ہے۔