اسلام آباد (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے معاملے پر عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم دے دیا جبکہ معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اقلیتی برادری کے بنیادی حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
اقلیتی رہنماء رمیش کمار نے متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین اقلیتی برادری سے بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے 23 میں سے 15 ممبران مسلمان ہیں۔
جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ رمیش کمار خود حکومت میں ہوتے ہوئے عدالت آگئے، یہ کام حکومت سے بھی کروا سکتے ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ پشاور بم دھماکے کے متاثرین کا معاوضہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے پاس ہے، جو بم دھماکے کے متاثرین کو ملنا تھا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا بظاہر لگتا ہے حکومت اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہتی ہے، کرتارپور راہداری بہت بڑی پیشرفت ہے، ہر انسان کو اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کا حق ہے۔
عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔
سپریم کورٹ نے اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے معاملے پر عمل درآمد بینچ بنانے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔