ایرانی انٹیلی جنس چیف جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش ناکام، ملزمان گرفتار

تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس نے القدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق پاسداران انقلاب کے سراغرساں تنظیم کے سربراہ حسین طیب نے میجر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش کا انکشاف کیا ہے اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ سازش ’’اسرائیلی، عرب‘‘ انٹیلی جنس سروسز نے تیار کی تھی۔

پاسداران انقلاب کی سراغرساں تنظیم ایران کی انٹیلی جنس وزارت سے الگ وجود رکھتی ہے اور یہ اس سے آزاد اپنی کارروائیاں سرانجام دیتی ہے۔

حسین طیب نے کہا کہ قاسم سلیمانی کو ایران کے جنوب مشرقی صوبہ کرمان میں محرم الحرام کے دوران میں ایک جلوس (عاشوہ) میں شرکت کے موقع پر قتل کرنے کی سازش تیار کی گئی تھی۔ اس کا مقصد ایران میں فرقہ وار بنیاد پر جنگ چھیڑنے کی کوشش کرنا تھا لیکن اس قاتل ٹیم کے تمام ارکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق حسین طیب نے میڈیا کو بتایا ہے کہ عرب اور اسرائیلی انٹیلیجنس نے کئی سالوں کی محنت کے بعد ایک سازش تیار کی جس میں انہیں ایک ٹیم کو خریدنا تھا کہ وہ ایران میں قاسم سلیمانی کے مرحوم والد کے حسینیہ کے قریب گھر خریدے اور زیر زمین سرنگ کھود کر 350 سے 500 کلو گرام تک بارودی مواد اس حسینیہ میں پہنچائے اور اس سال ستمبر میں 9 یا 10 محرم کو یہاں دھماکا کرے کیونکہ جنرل قاسم سلیمانی ہر سال عاشورہ یہیں کرتے ہیں۔

ایرانی عہدہ دار کا کہنا تھا کہ قاسم سلیمانی کے قتل کی سازش کئی سال تک تیار کی جاتی رہی تھی لیکن انھوں نے اس حوالے سے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔

واضح رہے کہ نیو یارک ٹائمز نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں 2017 میں ہونے والی اسرائیل اور عرب انٹیلیجنس میٹنگ کا راز فاش کیا تھا جس میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں