اسلام آباد (ش ح ط) پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، جبری طور پر لاپتہ افراد کی تعداد 6372 ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاپتہ افراد کمشن کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر کے دوران لاپتہ افراد کے 40 نئے کیسز موصول ہوئے جبکہ کمشن نے اسی ماہ میں 4140 کیسز نمٹائے۔
لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق تیس ستمبر دو ہزار انیس تک لاپتہ افراد سے متعلق چار ہزار ایک سو چالیس کیس نمٹا دیئے گئے ہیں۔ یہ نمایاں کامیابی چیئرمین کمیشن جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ستمبر دو ہزار انیس کے دوران 40 کیسز موصول ہوئے جس کے بعد جبری لاپتہ افراد سے متعلق کیسز کی تعداد چھ ہزار تین سو بہتر (6372) ہوگئی۔ رواں سال اگست میں کمیشن میں چار سو تراسی سماعتیں ہوئیں۔ اسلام آباد میں دو سو چونتیس، کراچی میں ایک سو پندرہ، پشاور میں انتالیس اور کوئٹہ میں پچانوے سماعتیں ہوئیں۔
لاپتہ افراد کے انکوائری کمیشن نے تیس ستمبر دو ہزار انیس تک چار ہزار ایک سو چالیس (4140) کیس نمٹا دیئے۔ اس سارے عمل میں چیئرمین کمیشن جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتہ افراد کے خاندانوں کا موقف سنا بلکہ ان کی جلد بازیابی کیلئے بھی بھرپور کوششیں کیں۔ لاپتہ افراد کے عزیز و اقارب نے بھی کمیشن کے سربراہ کی گرانقد کاوشوں کو سراہا۔