پشاور (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے بچوں کو پھرتیلا، اور ان میں حساس اور منصفانہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پشاور ہائی کورٹ نے صوبے میں دو نئی بچوں کی عدالتیں قائم کی ہیں۔ بچوں کی عدالتوں کا افتتاح پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے مردان اور ایبٹ آباد میں کیا۔
پشاور ھائ کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے ایبٹ آباد چائلڈ کورٹ کا افتتاح کیا۔ pic.twitter.com/sEyp8XgVSV
— Imran Takkar (@imrantakkar) October 5, 2019
جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018 اور خیبر پختونخوا چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010 اور آئین پاکستان کے تحت مطلوب ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق عدالتوں سے متصل کمروں کو بچوں کے لیے آرام دہ ڈیزائن کرنے کے ساتھ ساتھ وہاں کا ماحول بھی بچوں کے لیے سازگار بنایا گیا ہے۔
5 October 2019: Two child courts at Mardan and Abbottabad inaugurated officially by PHC Chief Justice Mr. Waqar Ahmed Seth with the technical and financial assistance of @gdpakistan #ChildCourts #ChildJustice pic.twitter.com/REX5RPAFJv
— Group Development Pakistan (@gdpakistan) October 5, 2019
اس کے علاوہ کمروں کی دیواروں پر ہاتھ سے بنی تصاویر پینٹ کی گئی ہیں۔ عدالت میں بنائے گئے کمروں میں بچوں کو آرام دہ ماحول فراہم کرنے کے لیے مختلف شلف رکھے گئے ہیں جن پر بے شمار کھلونے اور کتابیں سجی ہوئی ہیں۔
PHC sets up two child courts in Khyber Pakhtunkhwa a very encouraging step by Kp judiciary and @gdpakistan. pic.twitter.com/EnfcaxhAam
— Ali Hassan Takkar (@hassan_takkar) October 5, 2019
پشاور ہائی کورٹ نے بچوں کی عدالتوں کے لیے ایڈیشنل سیشن ججز فریال ضیا مفتی اور سید افتخار شاہ کو تعینات کیا ہے۔
مزید یہ کہ 12 ایڈیشنل سیشن ججز اور 12 جوڈیشل مجسٹریٹس سمیت 4 سرکاری عہدیداروں اور 16 پراسیکیوٹرز سمیت 24 دیگر افراد کو بچوں کے حقوق اور بچوں کے انصاف سے متعلق خصوصی طور پر تربیت دی گئی ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق مارچ میں قائم ہونے والی پہلی بچوں کی عدالت میں اب تک 243 مقدمات پر فیصلہ سنایا جا چکا ہے اور ان میں سے 10 مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے۔