کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں حب، خضدار، نوشکی اور مچھ میں ہونے والے ٹریفک کے المناک حادثات میں جمعیت علمائے اسلام کے اہم رہنماء، خواتین بچوں اور ایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت 19 افراد جاں بحق 46 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر پسنی سے کراچی آنے والی مسافر کوچ مکران کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے بے قابو ہوکر گہری کھائی میں جاگری حادثے کے نتیجے 10 مسافر جاں بحق، 12 زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 3 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔لیویزکے مطابق حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا حادثہ میں زخمی اور ہلاک ہونے والے افراد کو پاک نیوی ہسپتال اور ماڑہ منتقل کیا گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خواتین بچے بھی شامل ہیں۔
ریسکیو آپریشن ایدھی فاؤنڈیشن پاک نیوی کوسٹ گارڈ اور انتظامیہ کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔ ہفتے کی صبح خضدار سے 40 کلو میٹر دور مشرق کی جانب قومی شاہراہ پر خضدار اور سکندرآباد کے سرحدی حدود جیوا کراس پر دو مسافر ویگن آپس میں ٹکراگئے۔ جس کے نتیجے میں چھ افرادجاں بحق25مسافر زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل ہیں جاں بحق افراد میں ایک ہی خاندان کے تین افراد شامل ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی لیویز فورس موقع پر پہنچ کر زخمی اور جاں بحق افراد کوہسپتال منتقل کیا،ہفتے کے روز خضدار شہر سے پچاس کلو میٹر دور ضلع خضدار اور ضلع شہید سکندر آباد کے سرحدی علاقہ جیواء کراس کے مقام پر کراچی سے کوئٹہ جانے والی (ڈوم) ویگن اور سوراب سے خضدار آنے والی(ہائی ایس) ویگن ڈرائیوروں کی لاپرواہی کی وجہ سے آمنے سامنے ٹکرا گئے۔
جس کے نتیجے میں چار افراد جمعیت علمائے اسلام کے اہم رہنماء مولوی عبدالرشید ولد محمد اسماعیل ساکن سوراب،عمیر ولد نامعلوم ساکن کراچی اور کمسن ایک بچی موقع پر جاں بحق جبکہ عبدلمالک ساکن پھیشک، مقبول احمد ساکن مولہ، سیف اللہ ساکن مولہ، حبیب اللہ ساکن سوراب، ہر اللہ ساکن سنی خضدار، نور احمد ساکن سوراب، ریاض احمد ساکن سوراب، عبدالحفیظ خضدار، حمل سندھ، بانہ ولد علی داس ساکن کندھکوٹ سندھ، عبدالمالک، ساکن زہری، محمد رمضان، ساکن سوراب، پیر محمد ساکن قلات،زبیر احمد ساکن قلات،فرید احمدساکن سوراب،بابل،ساکن سوراب،عبدالجبار کھٹان خضدار، محمد یونس خضدار،راحب ساکن باغبانہ، سرفراز ساکن خضدار، عبدالغفورخضدار، سید کامران،مرزا علی بیگ،حافظ مجاہد، حیدر،معراج، شکیل احمد، محمد نعیم،ارسلان، اقبال، محمد فیصل،ارشد خان ساکنان کراچی زخمی ہوگئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر خضدار میجر ریٹائرڈ محمد الیاس کبزئی ٹیچنگ اسپتال پہنچے اور ایمرجنسی نافز کر دی جبکہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نصیر احمد آخوند نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک چار افراد کی لاشیں اور چونتیس سے زائد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے سرجن ڈاکٹر ارشاد احمد زہری، ڈاکٹر عبدالباری، ڈاکٹر شاہ جہاں اور دوسرے ڈاکٹروں نے زخمیوں کو علاج و معالجے کی سہولت فراہم کی علاوہ ازیں الغنی ویلفیئر ٹرسٹ،انجمن تاجران خضدار اور مختلف سماجی تنظیموں کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے زخمیوں کے لئے خون کا بندوبست کیا گیا۔
الغنی ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے زخمیوں کے لئے ادویات،مشروبات اور فوت ہونے والوں کے لئے کفن کا بھی انتظام کیا گیا جبکہ ڈپٹی کمشنر خضدار میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے جاں بحق ہونے والے افراد کی نعشیں ان کے علاقوں اور زخمیوں کو ان کے ورثاء کے خواہش کے مطابق کوئٹہ اور کراچی منتقل کرنے کے لئے ایمولینس کی سہولت فراہم کر دی۔
اس کے علاوہ اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو ہر ممکن علاج و معالجے کی سہولت فراہم کی جائے۔ہفتہ کے روز بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے مل تافوئی کے قریب موٹر سائیکل سے گر کر ایک شخص باز محمد ولد حکیم خان سکنہ بوستان پشین جاں بحق ہوگیا۔
لیویز نے ضروری کاروائی کے بعدنعش ورثاء کے حوالے کردی گئی ایک اور حادثے میں گلنگور کے قریب تفتان سے کوئٹہ جانے والے مسافر بس اور ٹیکسی کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں ٹیکسی ڈرائیور عبدالرشید جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے لیویز نے زخمیوں کو سول ہسپتال نوشکی منتقل کیا لیویز حکام کے مطابق جاں بحق شخص کا تعلق نوشکی کلی صاحب زادہ سے بتایا جاتا ہے۔
لیویز کے مطابق ہفتہ کو مچھ کے قریب ویگن اور موٹرسائیکل کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار محمد عالم جاں بحق ہوگیا لیویز نے لاش کوتحویل میں لیکر ہسپتال منتقل کردیا جہاں ضروری کاروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔