12

مقبوضہ کشمیر، کرفیو کے 63ویں دن بھی شدید احتجاج

سرینگر (ڈیلی اردو) مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور بھارتی فوج کی سختیاں تریسٹھویں روز بھی جاری، لاکھوں کشمیری گھروں میں قید اور فاقہ کشی پر مجبور ہیں، مواصلات کا بلیک آوٹ جاری ہے۔ بھارت نے حریت رہنما شبیر شاہ کی جائیداد ضبط کرلی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں تیسرے ماہ بھی کرفیو اور بھارتی فوج کی سختیاں برقرار۔ حریت رہنماؤں پرآزادی کی جدوجہد سے دستبرداری کے لیے مختلف ہتھکنڈوں کااستعمال جاری ہے۔ قابض فوج نے حریت رہنما شبیر شاہ کی زیر ملکیت جائیداد ضبط کرلی۔

کشمیری میڈیا کے مطابق لاکھوں بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں، کشمیر اور لداخ میں کسی کو بھی گھر سے باہر نکلنے نہیں دیا۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کے لیے نکلنے والوں پر فائرنگ، شیلنگ اور لاٹھی چارج کرکے متعدد کو زخمی کر دیا۔ کشمیریوں کا تیسرے ماہ بھی باہر کی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔ انٹرنیٹ، اخبارات اور ٹی وی اور ریڈیوکی بندش سے کشمیری عوام پتھروں کے دور میں واپس چلے گئے ہیں۔ صورہ اور کچھ دیگر علاقے بھارتی فوج کے لیے اب بھی نو گو ایریا بنے ہوئے ہیں۔

نوجوان رکاوٹیں کھڑی کرکے علاقوں میں پہرہ دے رہے ہیں۔پتھراؤ کرکے چھاپےکے لیے آنے والے بھارتی فوج کو بھگادیتے ہیں۔ بھارتی حکومت نےحریت رہنماؤں پر دباؤ ڈالنے کے لیے حریت کانفرنس کے سیکرٹری شبیر شاہ کی سرینگر اور دیگر علاقوں میں ملکیت ضبط کرلی ہے۔ شبیر شاہ گزشتہ دو سال سے بھارتی جیل میں قید ہیں۔ اس کے علاوہ یاسین ملک اور آسیہ اندرابی سمیت کشمیری رہنما بھارتی جیلوں میں قید ہیں اور انہیں علاج کی سہولت بھی میسر نہیں۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں