ریاض (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی مرد اور خاتون جوڑوں کو شادی کی سند پیش کرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے جس کے بعد غیر شادی شدہ سیاح جوڑے ہوٹل کے ایک ہی کمرے میں رہ سکتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت سعودی عرب میں غیر معمولی اور غیر روایتی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ملک کو تاجروں اور سیاحوں کے لیے پُرکشش بنایا جا سکے اور اس طرح ڈوبتی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے۔
سعودی عرب میں پہلی بار سیاحوں کے لیے ویزہ پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت سیاحوں کو ارزاں قیمت پر بہترین سہولیات مہیا کرنے کے علاوہ خواتین سیاحوں کے لیے برقع کی لازمی شرط کے خاتمے اور اب بیرون ملک سے آنے والے غیرشادی شدہ سیاح جوڑوں کو ایک ہی کمرے میں ٹھہرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔
واضح رہے اس سے قبل سعودی عرب میں سیاحت کے فروغ پر توجہ نہیں دی گئی تھی اور عالمی ورثہ کی حیثیت رکھنے والی 5 سائٹس رکھنے کے باوجود یہاں سیاحوں کی آمد نہ ہونے کے برابر تھی جس کی وجہ سخت ویزہ پالیسی تھی۔