اسلام آباد (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ نے قاسم سوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا۔ قاسم سوری کی قومی اسمبلی رکنیت عارضی طور پر بحال کردی گئی۔ درخواست پر فیصلے تک حلقے میں ضمنی الیکشن کو روک دیا گیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے الیکشن ٹربیونل کوئٹہ کے فیصلے کے خلاف قاسم سوری کی درخواست کی سماعت کی۔ قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے کہا کہ حلقے این اے 265 میں غیر مصدقہ ووٹوں کی تعداد تین ہزار ایک سو ٹھانوے ہے جبکہ میرے موکل پانچ ہزارووٹوں کے فرق سے جیتے ہیں۔
جس پرجسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ 25 ہزار 973 میں سے 20 ہزار 84 ووٹ نکال کردیکھ لیں، فرق یہ نہیں بنتا۔ ہمارے سامنے سوال یہ ہے کہ ہم نے آپ کو حکم امتناعی دینا ہے یا نہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ 19 گواہوں نے الیکشن ٹربیونل کو بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کے وقت انہیں باہر نکال دیا گیا تھا 49ہزار فنگر پرنٹس درست ہیں، 52 ہزار فنگر پرنٹس کی کوالٹی درست نہیں تھی۔
دلائل کے بعد عدالت نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع دیتے ہوئے قاسم سوری کی اسمبلی کی رکنیت بحال اور حلقے میں اپیل کے فیصلے تک ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دے دیا۔