اسلام آباد (ڈیلی اردو ) وفاقی حکومت نے خلیجی ممالک کے شاہی خاندانوں کو سندھ میں ہوبارہ کا شکار کرنے کیلئے 13 لائسنس جاری کر دیئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے شکار کیلئے یہ لائسنس سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے بادشاہ، صدر، ولی عہد، ولی عہد کے کزن اور سعودی عرب کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے اعلی فوجی سربراہوں کو جاری کیے ہیں۔
یاد رہے کہ ماضی میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت شکار کیلئے لائسنس جاری کرنے پر ن لیگ کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہیں اور ان کی جانب سے خیبر پختونخوا میں شکار کیلئے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا گیا تھا جہاں تحریک انصاف کی حکومت تھی ۔
ذرائع کے مطابق بحرین کے شاہ شیخ حماد بن سلمان الخلیفہ کو جامشورو، تھانو بلا خان، کوٹری، منجھند اور سیہون کے علاقے میں شکار کرنے کیلئے لائسنس جاری کر دیئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابو ظہبی کے حکمران شیخ خلیفہ بن زید النہیان، ابو ظہبی کے ولی عہد اور یو اے ای کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر جنرل شیخ محمد بن زید النہیان کو سکھر اور نواب شاہ میں شکار کی اجازت دی گئی ہے۔
اسی طرح سعودی عرب کے شہزادے منصور بن محمد کو کشمور، بـحرین کے بادشاہ شیخ ابراہیم بن حماد بن عبداللہ الخلیفہ کے چچا کو سجاول میں تحصیل شاہ بندر میں، ان کے دفاعی مشیر شیخ عبداللہ بن سلمان الخلیفہ کو سجاول کی تحصیل جاتی میں، بادشاہ کے کزن اور بحرین کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ کو نوشہرو فیروز میں شکار کی اجازت دی گئی۔
اس کے ساتھ حیدرآباد اور ضلع ملیر( ملیر کنٹونمنٹ اور دھابیجی کے علاوہ) شاہ بحرین کے کزن شیخ احمد بن الخلیفہ کے لیے مختص کیے گئے، یو اے ای کے نائب وزیر اعظم شیخ سلطان بن زید النہیان کو خیر پور، ابوظہبی کے حکمران کے نمائندے شیخ حمدان بن زید النہیان کو خیر پور میں نتھان شاہ، جوہی، دادو میں فرید آباد، لاڑکانہ میں غیبی ڈیرو، شہداد کوٹ اور خیر پور کے علاقے دیے گئے۔
اسی طرح دبئی پولیس کے نائب سربراہ اور شاہی خاندان کے رکن لیفٹیننٹ جنرل شیخ احمد بن راشد المکتوم کو مٹھی، ننگرپارکر سمیت تھرپارکر اور عمر کوٹ کی اجازت دی گئی۔
دبئی کے شاہی خاندان کے ایک اور رکن شیخ راشد بن خلیفہ المکتوم کو ضلع بدین، ٹھٹھہ میں جنگ شاہی۔ ملیر میں دھابیجی جبکہ میرپورخاص کو علاقہ قطر کے حکمران خاندان شیخ عبدالرحمٰن بن حماد التہانی کے لیے مختص کیا گیا۔
علاوہ ازیں یو اے ای کے سمٹ بینک کے سربراہ ناصر عبداللہ لوطہ کو شاہ بندر اور جنگ شاہی کے علاوہ ٹھٹھہ کے علاقوں میں شکار کی اجازت دی گئی