کراچی (ویب ڈیسک) نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ کرلیا اور کراچی بینکنگ کورٹ سے مقدمہ منتقل کرانے کی استدعا کردی اور کہا سپریم کورٹ کے فیصلےکی روشنی میں مقدمہ اسلام آباد منتقل کیا جانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اربوں روپے میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے ، مقدمہ اسلام آباد بھیجنے کی درخواست چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل نیب کوارسال کردی گئی ہے۔
نیب ٹیم مقدمہ منتقل کرانے سے متعلق درخواست لے کر بینکنگ عدالت پہنچ گئی ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نےمیگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی، ، چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل مقدمے کی منتقلی پر غور کر رہے ہیں، مقدمہ اسلام آباد منتقلی سے متعلق عدالت کو اطلاعی رپورٹ دے رہے ہیں۔
سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس بینکنگ کورٹ کراچی میں زیر سماعت ہے، آصف زرداری، فریال تالپور ،نمر مجید،ذوالقرنین مجیدعبوری ضمانت پر ہیں جبکہ حسین لوائی،عبدالغنی مجید، طٰہ رضا ، انور مجید جیل میں قید ہیں ، ملزمان کےخلاف بوگس اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے۔
ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔
جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔
5 جنوری کو منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپ کی ملک اور بیرون ملک تمام جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کی تھی۔