کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبہ ننگرھار کے صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں مسافر بس کے قریب خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک کمسن بچے سمیت 13 افراد شہید اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع ننگرہار کے صوبائی دارالحکومت جلال آباد کے علاقے پی تھری ڈی میں مسافر بس کے قریب رکشے کے ذریعے خودکش حملہ کیا گیا۔
افغان حکام نے بتایا کہ خودکش حملے میں سیکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں سمیت 13 افراد شہید اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ شہید ہونے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی کا کہنا تھا کہ بم موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا اور جیسے ہی مسافر بس وہاں سے گزری اس کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘دھماکے میں ایک بچے سمیت 10 شہری شہید ہوئے اور 27 زخمی ہوئے’۔
رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد جاری بیان میں واضح نہیں کیا گیا کہ اس دھماکے میں کتنے فوجی جوان زخمی ہوئے یا صرف عام شہری ہی زخمی ہوئے ہیں۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو جلال آباد ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں چند زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ جلال آباد میں پیش آنے والے دہشت گردی کے اکثر واقعات کی ذمہ داری طالبان یا داعش قبول کرتے ہیں، تاہم اس واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔