کراچی (ڈیلی اردو) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیو ایم رہنما سید علی رضا عابدی قتل کے مقدمے میں 22 اکتوبر کو ملزمان کے وکلا کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔ کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزمان فاروق، غزالی، ابوبکر اور عبدالحسیب عدالت میں پیش ہوئے۔
ملزم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ملزم ابوبکر کی درخواست ضمانت ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ جب تک درخواست کا فیصلہ نہ آجائے فرد جرم عائد نہ کی جائے۔ دیگر ملزمان کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث ایک بار پھر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ عدالت نے 22 اکتوبر کو ملزمان کے وکلا کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریماکس دیئے آئندہ سماعت ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
عدالت نے مقدمہ میں مفرور 4 ایم کیو ایم کے دہشتگردوں کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔ مفرور ملزمان میں حسنین، بلال، غلام مصطفی عرف کالی چرن اور فیضان کے شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق قتل کے لئے ملزمان کو 8 لاکھ روپے دیئے گئے۔ قتل کے لئے حسینی بلڈنگ کے پاس نامعلوم شخص نے رقم ادا کی۔ سید علی رضا عابدی کے قتل میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل جلا دی گئی۔ شہید سید علی رضا عابدی کو 25 دسمبر پر ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔