ترکی شام میں فوجی کارروائی سے داعش کیلئے نیا علاقہ لینا چاہتا ہے: ترجمان ایس ڈی ایف

دمشق (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) کرد اور عرب ملیشیاؤں پر مشتمل شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے ترکی پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں مجوزہ فوجی کارروائی سے داعش کے لیے نئی اراضی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ایس ڈی ایف کے ترجمان نے بدھ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ ’’ان حملوں کے ذریعے ترکی داعش کے لیے نیا علاقہ لینا چاہتا ہے اور ان تنظیموں کی زندگی کی دوام بخشنا چاہتا ہے۔ہم ترکی کے حملوں اور ان کی حمایت کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔‘‘

ایس ڈی ایف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’ترکی کے شمال مشرقی شام پرحملے کے مقاصد کے بارے میں پوری دنیا جانتی ہے۔ہم انسانی حقوق کی تنظیموں ، جمہوری اداروں ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ترکی کے حملے کے خلاف موقف اختیار کریں۔جو کوئی بھی اس اپیل کو نظرانداز کرے گا، اس کو ترکی کے اقدامات کا حامی خیال کیا جائے گا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ترک قوم پر حملہ نہیں کریں گے لیکن اگر ترکی ہم پر حملہ آور ہونے پر مُصر رہتا ہے اور ہماری سرزمین پر قبضہ کر لیتا ہے تو ہم اپنے دفاع کا قانونی حق استعمال کریں گے۔‘‘

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں