تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خانہ ای نے ایٹمی بم کو حرام قرار دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایٹمی ہتھیار بنانا اور اسکے ذخیرے پر مذہبی ممانعت ہے۔ اور اسکا استعمال حرام ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا اگرچہ کہ ایران بھی جوہری ٹیکنالوجی رکھتا ہے لیکن تہران نے کبھی جوہری بم کیلئے کوششیں نہیں کی کیونکہ یہ حرام ہے۔
واضح رہے کہ ایران پہلے بھی تردید کرتا رہا ہے کہ وہ جوہری بم کے حصول کی کوششیں کررہا ہے۔
پہلے 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدہ طے پایا تھا اور اس معاہدے کے تحت ایران پر یورینیم کی افزودگی پر پابندی عائد کی گئی تھی اور یہ بھی شرط عائد کی تھی کہ نتانز کے علاوہ مزید کئی ریسرچ سہولت لانچ نہیں کی جائیگی اور فورڈو نامی زیر زمین یورینیم افزودگی کے مرکز کو نیوکلیئر، فزکس ریسرچ سینٹر میں تبدیل کرنے سمیت دیگر شرائط بھی عائد کی گئی تھیں۔
تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں کامیابی کے بعد اس جوہری معاہدے کے خاتمے کا اعلان کردیا تھا اور دوبارہ ایران پر پابندیاں عائد کردی تھی جس کے بعد سےتہران کی جانب سے یورینیم کی جوہری افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اشارہ دیا گیا تھا۔