ادیس ابابا (ویب ڈیسک) رواں سال کے دوران متعدد لوگوں کو نوبل انعام دیا گیا، ان میں ادب، فزکس اور کیمیا کے سائنسدان بھی شامل تھے، رواں برس کے دوران نوبل انعام برائے ’امن‘ ایتھوپیا کے وزیراعظم نے حاصل کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد علی کو 2019ء کے دوران نوبل انعام برائے امن سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ ان کو دینے کی سب سے بڑی وجہ ایتھوپین وزیراعظم نے امن کے فروغ میں بڑی کوششیں کی ہیں۔
BREAKING NEWS:
The Norwegian Nobel Committee has decided to award the Nobel Peace Prize for 2019 to Ethiopian Prime Minister Abiy Ahmed Ali.#NobelPrize #NobelPeacePrize pic.twitter.com/uGRpZJHk1B— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 11, 2019
نوبل امن کمیٹی کے مطابق ابی احمد علی کو انعام ہمسایہ ملک اریٹیریا کے ساتھ قدیمی سرحدی تنازعے کے حل کیلئے فیصلہ کن پیش قدمی کرنے پر دیا گیا ہے۔ امسال امن کے نوبل انعام کے لیے 301 امیدواروں کے ناموں پر غور ہوا۔ سویڈن کی کلائمیٹ چینج کی سرگرم کارکن 16 سالہ گریٹا تھن بگ بھی شامل تھی۔
کمیٹی کے مطابق ابی احمد علی کی طرف سے امن، بین الاقوامی تعاون کے حصول کیلئے انکی کوششوں کے سبب یہ انعام دینے کا فیصلہ ہوا ہے، امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ہانگ کانگ میں جمہوریت نوازوں کے سرگرم لیڈران بھی انعام کے لیے خاصے فیورٹ تھے۔
ایتھوپیائی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق نوبل انعام برائے امن جیتنے پر اُنکی قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ یہ انعام حقیقت میں مشترکہ اور اجتماعی کوششوں کی فتح کی علامت ہے۔ نوبل انعام ایتھوپیا کے اندر امید کا ایک نیا افق پیدا کرے گا اور قوم کی خوشحالی کا سبب بنے گا۔
ایتھوپیا میں ابی احمد علی نے منصب وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد سماجی و سیاسی تبدیلیوں کا جو سلسلہ شروع کیا، اُس نے ساری قوم کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ انہوں نے ہزاروں قیدیوں کو رہائی کا حکم دیا۔
کالعدم سیاسی تنظیموں کے لیڈران کو واپس ملک بلا کر خیر مقدم کیا۔ سوشل میڈیا پر ایتھوپیا کے لوگوں نے کھلے عام اپنے جذبات کا اظہار شروع کر رکھا ہے۔ ابی احمد نے 2020 میں اپنے ملک میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد کا عزم بھی ظاہر کر رکھا ہے۔
اریٹیریا کے ساتھ تنازعے کے خاتمے سے ایتھوپیا پر اقوام متحدہ کی عائد پابندیوں کا بھی خاتمہ ہوا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق تنازعاتی صورت حال میں تبدیلی کے بعد ایتھوپیا میں شروع ہونے والا اصلاحاتی عمل اریٹیریا پر ابھی تک کوئی مثبت تبدیلی لانے کا باعث نہیں بن سکا ہے اور وہاں اب بھی عوام جبر اور پابندیاں کا شکار ہیں۔
اب صرف اکنامکس کے انعامات کا اعلان ہونا باقی ہے۔ اقتصادیات کے نوبل انعام کے حقدار کا اعلان سویڈن کے دارالحکومت سے پیر 14 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ اکنامکس کا نوبل انعام الفریڈ نوبل کی یاد میں سویڈش مرکزی بینک نے اپنے قیام کی تین سوویں سالگرہ کے موقع پر شروع کیا تھا۔ اس کا اعلان 1968 میں کیا گیا اور پہلی مرتبہ اقتصادی سائنسز کا انعام ایک برس بعد راگنر فرش اور ژان ٹِنبیرگن کو دیا گیا تھا۔
تینتالیس سالہ ابی احمد دو اپریل 2018 کو ایتھوپیا کے وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔ ابی احمد اس سے قبل ایتھوپیا کے حساس ادارے میں بھی ملازمت کرتے رہے ہیں۔ وزیر اعظم بننے کے بعد انہوں نے ایتھوپیا میں متعدد سیاسی اور اقتصادی اصلاحات متعارف کروائی تھیں۔