اٹاوا (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) کینیڈا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ترکی کے لیے نئے ایکسپورٹ پرمٹس بالخصوص عسکری ساز و سامان کی برآمدات سے متعلق اجازت ناموں کا اجراء عارضی طور معطل کر دیا ہے۔
منگل کے روز جاری ایک بیان میں کینیڈا کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ “کینیڈا کی طرف سے شام میں ترکی کی عسکری مداخلت کی شدید مذمت کی جاتی ہے”۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ “یہ یک طرفہ کارروائی خطے کے استحکام کو سبوتاژ کر دے گی جو کہ درحقیقت پہلے ہی کمزوری سے دوچار ہے۔ اس سے انسانی صورت حال ابتر ہو گی اور ترکی سمیت بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے داعش تنظیم کے خلاف پیش رفت برباد ہو جائے گی”۔
کینیڈا کی وزارت خارجہ نے زور دیا کہ “ہم شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں اور تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداریوں کا احترام کریں ، ان میں انسانی امداد کا بنا کسی رکاوٹ پہنچنا شامل ہے ….. حالیہ پیش رفت کی روشنی میں کینیڈا نے ترکی کے لیے برآمدات کے نئے اجازت ناموں کے اجرا کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے”۔
کینیڈا سے قبل کئی مغربی ممالک مماثل اقدامات کا اعلان کر چکے ہیں۔ ان میں ناروے، ہالینڈ، فرانس، جرمنی، برطانیہ اور اسپین شامل ہیں۔
کینیڈا کی وزارت خارجہ کے مطابق 2018 میں کینیڈا نے ترکی کو تقریبا 11.6 کروڑ کینیڈین ڈالر (8 کروڑ يورو) کا اسلحہ فروخت کیا تھا۔