مولانا فضل الرحمٰن ملاقات: شہباز شریف کا آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان

لاہور (ڈیلی اردو) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت مخالف تحریک اور آزادی مارچ کے سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ملاقات کی ہے جبکہ  ق لیگ اور جماعت اسلامی کی قیادت سے بھی رابطہ کرلیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن ملاقات کے لئے شہباز شریف کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن لاہور پہنچے تو شہباز شریف نے خود ان کا استقبال کیا۔ ن لیگ کی جانب سے احسن اقبال، امیر مقام، حنیف عباسی، مریم اورنگزیب، ملک پرویز ، خرم دستگیر جبکہ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا امجد اور دیگر نے ملاقات میں شرکت کی ۔ شہبازشریف سمیت تمام سیاسی رہنماؤں نے رہائش گاہ پر واقع مسجد میں فضل الرحمن کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔

بعدازاں شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اداروں نے پی ٹی آئی کی بھرپور سپورٹ کی اس کے باوجودعمران خان ناکام ہوچکاہے، حکومت کو گھر جانا چاہیے اور نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی جانب سے خط کی صورت میں آزادی مارچ کے حوالے سے ہدایات ملی ہیں ہم 31 اکتوبر کو آزادی مارچ میں شرکت کرکے آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے،آزادی مارچ کے موقع پر اپنے مطالبات پیش کریں گے جب کہ (ن) لیگ اور اپوزیشن کی حکومت آئی تو معیشت کو چھ ماہ میں اپنے پاءوں میں کھڑا کریں گے۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت مذاکرات کی دعوت کے ساتھ گالیاں بھیج رہی ہے، (ن) لیگ نے حتمی طور پر 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہونے کا فیصلہ کرلیاہے، (ن) لیگ کے قائدین اوررہنما آزادی مارچ میں شریک ہورہے ہیں،27 اکتوبر کو دوردرازسے قافلے روانہ ہونا شروع ہوجائیں گےاور 31 اکتوبر کو تمام قافلے ایک ہوکر اسلام آباد میں داخل ہوں گے، حکومت ایک طرف مذاکرات کی دعوت اور دوسری طرف گالیاں دے رہے ہیں، حکومت سنجیدہ ہے تو استعفیٰ دے پھر مذاکرات کی طرف آیا جاسکتاہے۔

مولانا فضل الرحمان نے چوہدری برادران اور جماعت اسلامی سے بھی رابطہ کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان شام ساڑھے 4 بجے چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کریں گے۔  وہ مسلم لیگ (ق) کے صدر شجاعت حسین کی خیریت دریافت کریں گے اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت کریں گے۔

جے یو آئی کے سربراہ نے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ سے بھی رابطہ کیا ہے اور آج دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات متوقع ہے۔ مولانا فضل الرحمن آزادی مارچ میں جماعت اسلامی کو شریک کرنے کے لئے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں