آسٹریا: عدالت نے داعش میں بھرتیاں کروانے والے ترک امام مسجد کو 4 ملزمان سمیت جیل بھیج دیا

گریز (نمائندہ ڈیلی اردو) یورپی ملک آسٹریا میں ترک جہادی مبلغ و امام مسجد سمیت چار افراد کو قید کی سزا سنا دی گئی ہے، جو شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے لیے جنگجو بھرتی کرتے تھے جبکہ ترکی مبلغ و امام مسجد اپنے خطبات میں مسلم نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی دعوت دیتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق جہاد اور شدت پسندی کا پرچار کرنے اور دہشت گرد تنظیم ’ اسلامک اسٹیٹ ‘ (داعش) کے لیے نوجوان بھرتی کرنے والے اس ترک امام مسجد (مبلغ) کو سات سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

اس 47 سالہ ملزم (امام مسجد) کو سزا آج آسٹریا کے دارالحکومت گریز کی ایک عدالت نے سنائی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم اپنی تقریروں کے ذریعے نوجوانوں میں انتہا پسندی کو فروغ دینے کی دانستہ کاوشیں کرتا تھا اور اس کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ مقامی طور پر ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے لیے ایسے نئے جنگجو بھرتی کرے جو بعد میں شام جا کر جہادیوں کے شانہ بشانہ لڑ سکیں۔

عدالت نے امام مسجد سمیت ترک ممالک سے تعلق رکھنے والے چار ملزمان کو داعش سے رابطے کی بنا پر چھ سال، پانچ سال اور پانچ ماہ سزا سنائی ہے۔ عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر دو ملزمان کو بری کر دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں