اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان میں تعینات غیر ملکی سفیروں اور غیر ملکی صحافیوں نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا جبکہ بھارتی نمائندوں نے اپنے جھوٹ کا پردہ چاک ہونے کے ڈر سے اس دورے میں شرکت نہیں کی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے اس دورے کا اہتمام کیا گیا تاکہ آزاد کشمیر میں دہشت گردوں کے اڈے تباہ کرنے کے بھارتی جھوٹ کو بے نقاب کیا جاسکے۔ حکام نے غیر ملکی سفیروں کو ایل او سی پر بریفنگ دی اور بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔ دفتر خارجہ کے حکام نے بتایا کہ بھارت مسلسل ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے اور نہتے شہریوں کو گولہ باری برستے ہیں
دفتر خارجہ نے بھارتی آرمی چیف کا یہ دعویٰ مسترد کردیا کہ بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کے 3 لانچنگ پیڈز کو تباہ کیا گیا۔ پاکستانی حکام نے غیر ملکی سفرا کو تمام علاقے کا دورہ کرایا اور دکھایا کہ بھارتی فائرنگ سے آزاد کشمیر میں عام شہریوں کے گھروں اور بازاروں کو کتنا شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
اس دورے میں مدعو کیے جانے کے باوجود بھارتی سفرا نے شرکت نہیں کی۔ دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سمیت تمام سفارتکاروں کو جائے وقوعہ کے دورے کی دعوت دی لیکن ترجمان دفتر خارجہ کی بار بار پیشکش پر بھی بھارتی سفارتی عملہ خاموش رہا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل رات بھر بھارتی ہائی کمیشن کے جواب کے منتظر رہے لیکن کوئی جواب نہ آیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا دعوی محض دعوی ہی رہا، بھارتی ہائی کمیشن سے کوئی اہلکار ایل او سی جانے کیلئے نہیں پہنچا، بھارت کی جانب سے مبینہ لانچ پیڈز کا محل وقوع بھی فراہم نہیں کیا۔
The Indian side has not joined us in the visit to LoC neither have they provided coordinates of the alleged “launchpads”.
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) October 22, 2019
غیر ملکی سفیروں، ہائی کمشنر کو آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کروانے کے لیے وادی نیلم پہنچا دیا گیا ہے جس کے بعد وہ ایل او سی کے جورا، شاہ کوٹ اور نوسہری سیکٹرز کا دورہ کریں گے۔
We take the Diploamtic Corps to LoC today.
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) October 22, 2019
خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا و سارک اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل بھی ایل او سی کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سفیروں کے ہمراہ ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن کا کوئی اہلکار، سفارتکار ایل او سی جانے کیلیے نہیں پہنچا، بھارتی ہائی کمیشن کے اسٹاف میں سفارتکاروں کے ساتھ ایل او سی جانے کی اخلاقی جرات نہیں، غیر ملکی سفارتکار اور میڈیا ارکان کا گروپ ایل او سی پر سچ سامنے لائیں گے۔
What good Indian High Commission is which can’t stand with its Army Chief? Indian High Commission staff didn’t have the moral courage to accompany fellow diplomats in Pakistan to LOC. However, a group of foreign diplomats & media is on the way to LOC to see the truth on ground.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 22, 2019
خیال رہے کہ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے تمام سفارت کاروں کو بھارت کی طرف سے ہفتہ کی شب اور اتوار کو بلا اشتعال بھارتی فائرنگ سے متاثرہ علاقوں کے معائنے کے لیے آج کنٹرول لائن کے دورے کی دعوت دی تھی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھارتی فوج نے آزاد کشمیر میں دہشت گردوں کے تمبینہ تین کیمپ تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم پاک فوج نے بھارت کا یہ دعویٰ مسترد کردیا۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کی ہٹ دھرمی پر کہا کہ کا بھارت کا بیانیہ پِٹ رہا ہے، اُس کی ساکھ دنیا بھر میں متاثر ہو رہی ہے، بھارتی الزام تراشی پر دنیا کو نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت آبی جارحیت کی طرف بڑھ رہا ہے، اس معاملے پر دفتر خارجہ میں آج اجلاس ہوگا اس کے علاوہ نریندر مودی کی ہریانہ کی تقریر کا مناسب جواب دیں گے۔