کراچی (ڈیلی اردو) کراچی کے تاریخی فریئر ہال میں جاری کراچی بنالے کے دوران جاری ایک آرٹ کی نمائش کو انتظامیہ کی جانب سے بند کر دیا گیا ہے۔
آرٹسٹ عدیلہ سلمان کی کلنگ فیلڈ آف کراچی کے عنوان سے نمائش میں کراچی میں ماورائے عدالت قتل ہوئے افراد کی علامتی قبریں دکھائی گئی ہیں۔ آرٹسٹ عدیلہ سلیمان نے بتایا کہ فرئیر ہال میں جاری ان کی آرٹ نمائش کو دن 12 بجے کے قریب بند کر دیا گیا اور انتظامیہ کی جانب سے وجہ یہ بتائی گئی کہ اوپر سے دبائو ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نمائش میں کوئی ایسی چیز نہیں بتائی یا دکھائی گئی جو پہلے سے ہی زبان زدِ عام نہ ہو۔
https://twitter.com/MJibranNasir/status/1188476790274174976?s=19
عدیلہ سلیمان نے بی بی سی کو بتایا کہ اتوار کی صبح دس بجے جیسے ہی نمائش کا آغاز ہوا تو سادہ لباس میں ملبوس کچھ لوگ آئے اور کہنے لگے کہ ’ہم انٹیلیجنس ادارے سے ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’ان لوگوں نے ادارے کا نام نہیں بتایا اور کہا کہ یہ نمائش بند کریں۔‘ وہ کہتی ہیں کہ یہ آرٹ نقیب اللہ کی زندگی پر مبنی ہے اور اس میں ایسا کچھ نہیں تھا جو عام لوگوں کو نہ معلوم ہو۔
عدیلہ سیلمان کی جانب سے نقیب اللہ محسود کے والد پر منبی ویڈیو انسٹالیشن اور 444 قبروں کے پلر بنائے گئے ہیں جن پر لوہے کے مرجھائے ہوئے پھول رکھے گئے ہیں۔اس ’کلنگ فیلڈ‘ یا قبروں کے ذریعے آرٹسٹ عدیلہ کے مطابق انھوں نےکراچی میں 444 افراد کے مبینہ مقابلوں میں ہلاک ہونے کے دعوے کو دکھایا ہے۔
ہال کے اندر ایک فلم کے علاوہ باہر علامتی قبریں موجود ہیں جن میں ایک پر محمد علی جناح کی تصویر بھی موجود ہے۔ عدیلہ کے مطابق جس فارم میں نقیب کو ہلاک کیا گیا اس میں یہ تصویر موجود تھی اور انھوں نے اس کی عکاسی کی ہے۔
جب عدیلہ نے ان سے پوچھا کہ نمائش کو ’کیوں بند کریں؟‘ تو جواب میں ’انھوں نے فون پر ایک نمبر ملایا اور کہا کہ ہمارے صاحب سے بات کریں۔ لیکن ان ’صاحب‘ نے بات نہیں کی، جس کے بعد ہال انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ہال بند کروا دیا گیا۔‘
انہوں نے اپنے کام کے ذریعے کراچی میں ماورائے عدالت قتل ہونے والے افراد اور ان کے اہل خانہ کے دکھ کی عکاسی کی تھی جس میں نقیب اللہ محسود بھی شامل تھے۔ عدیلہ نے بتایا کہ انہوں نے بتایا کہ آرٹ نمائش میں ایک فلم بھی دکھائی جا رہی تھی جس میں متاثرہ خاندانوں کے جذبات کی ترجمانی کی گئی تھی لیکن اسے بھی بند کروا دیا گیا ہے۔
DG Parks after shutting down our press conference admits to Media that it wasn't Govt but Military officials from Core V who shutdown exhibition on #RaoAnwar in morning. Our defenders defending our killers. What a disgrace. We pay taxes to get hunted? #RaoAnwar #RiyasatKaLaadla. pic.twitter.com/3qx2Egq86d
— M. Jibran Nasir ???????? (@MJibranNasir) October 27, 2019
کراچی بنالے کی انتظامی کمیٹی کے رکن کرامت علی نے کہا کہ دن میں کچھ لوگ آئے تھے جنہوں نے نہ تو کوئی شناخت بتائی نہ ہی کوئی حکم نامہ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نمائش کو بند کر دیا جائے جس کے بعد نمائش کے ایک حصے کو بند کر دیا گیا۔کرامت علی کا کہنا تھا کہ ایونٹ کی انتظامیہ کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں اس واقعے کے محرکات کا جائزہ لیا جائے گا اور آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔