اسلام آباد (ڈیلی اردو) الیکٹرانک میڈیا سے متعلق نگرانی پر مامور ادارہ پیمرا کی جانب سے نئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی معاملے پر مہمانان گرامی کو بلانے کیلئے ان کی اہلیت، غیر جانبدار تجزیہ اور معاملے بارے علم کو مدنظر رکھنا ہوگا۔
PEMRA issues directives regarding discussions & analysis on Sub-judice matters pic.twitter.com/l5kJF31etK
— Report PEMRA (@reportpemra) October 27, 2019
جاری کردہ ہدایت نامے کے جزڈی میں کہا گیا ہے کہ اینکرز کا کردار غیرجانبدار طریقے سے پروگرام کو چلانا ہے جس میں وہ اپنی رائے نہیں دے سکتے۔ اسلئے تمام اینکرز جو میزبانی کے فرائض سرانجام دیتے ہیں، دوسروں کے پروگرام میں بطور تجزیہ کار یا ماہر شرکت نہیں کریں گے۔
تمام ٹی وی چینلوں کے نام جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو نوازشریف کیس میں کہا تھا کہ کچھ اینکرپرسن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور پیمرا سے اس معاملے پر رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔
پیمرا کے اس مراسلے پر بیشتر صحافیوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مختلف صحافیوں نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سرکار کے ملازم آئین کی خلاف ورزی کریں تو ٹھیک، ہم سیاست پر بات کریں تو برے۔
جیو نیوز کے اینکر پرسن اور سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کون چاہتا تھا کہ اینکرز ایک دوسرے کے شوز میں اپنا تجزیہ پیش نہ کیا کریں؟
آپ اچھی طرح جانتے ہیں کون چاہتا تھا کہ اینکرز ایک دوسرے کے شوز میں اپنا تجزیہ پیش نہ کیا کریں؟سرکار کے ملازم آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاست میں خفیہ مداخلت کریں تو ٹھیک ہم سیاست پر تبصرہ کر دیں تو بہت برے یہ پالیسی کمزور اور بزدل لوگوں کی ہے جن کی عقل پر پردہ پڑ گیا ہے https://t.co/xn1s3KSWYE
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) October 27, 2019
سرکار کے ملازم آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاست میں خفیہ مداخلت کریں تو ٹھیک ہم سیاست پر تبصرہ کر دیں تو بہت برے ،یہ پالیسی کمزور اور بزدل لوگوں کی ہے جن کی عقل پر پردہ پڑ گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے لکھا کہ ساری عمر صحافت کرنے والے صحافیوں کو اب سرکاری افسروں سے صحافت سیکھنا ہو گی۔
ساری عمر صحافت کرنے والے صحافیوں کو اب سرکاری افسروں سے صحافت سیکھنا ہو گی ؟
— Arif Hameed Bhatti (@arifhameed15) October 27, 2019
اینکر پرسن عمران خان نے لکھا کہ یعنی اب پیمرا کا سرکاری آفیسر صحافیوں کو بتائے گا کہ صحافت کیسے کرنی ہے۔آزادیٔ اظہار رائے پر تبدیلی زندہ باد۔
یعنی اب پیمرا کا سرکاری آفیسر صحافیوں کو بتائے گا کہ صحافت کیسے کرنی ہے۔
آزادئ اظہار رائے پر تبدیلی زندہ باد pic.twitter.com/QMVOAhnbXY— Imran Khan (@ImranRiazKhan) October 27, 2019
ڈان نیوز کے سینئر صحافی مبشر زیدی نے لکھا کہ اب پیمرا کو تجزیہ کار بھی ’سلیکٹڈ‘ چاہئیے۔
Ab PEMRA ko analysts bhi 'Selected' chaahiye page 2 clause D https://t.co/Kvn8EgHQnm
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) October 27, 2019