سرینگر (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) مقبوضہ کشمیر کی تاریخ کا آج ایک اور سیاہ ترین دن۔ انتہاپسند مودی سرکار مقبوضہ وادی میں بھی گجرات طرز کی نسل کشی کیلئے تیار۔
آرٹیکل تین سوستر کی منسوخی کے بعد اب کشمیرکو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے صدارتی حکم پر عملدرآمد کر دیاگیا ہے۔ ہندو آج سے وادی میں جائیدادیں خرید سکیں گئے۔ ہندوں کو مستقل رہائش کا حق بھی حاصل ہوگیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی سختیاں اور کرفیو اٹھاسیویں روز میں داخل ہوگئیں۔ اسی لاکھ کشمیری پانچ اگست سےسفاک بھارتی حکومت کی قید میں ہیں۔ آج سے وادی میں گریش چندر مرمو جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر ہوں گے۔ رادھا کرشنا ماتھر لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر مقرر کردیے گئے۔ وادی میں کل تک دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردی گئی ہے۔
انتہاپسند مودی حکومت نے کشیدگی کے تناظر میں ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنز پرہائی الرٹ جاری کردیا۔ گجرات کا قصائی مودی اب کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کرنا چاہتا ہے۔