واشنگٹن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اور دیگر شدت پسند نیٹ ورکس کی حمایت کے معاملے پر امریکا اور 6 دیگر ممالک نے ایران کے 25 اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے مزید سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن میں کارپوریشنیں، بینک اور افراد شامل ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق حالیہ پابندیوں کا اعلان دہشت گردی کی مالی اعانت کرنے والوں کو ہدف بنانے والے مرکز کی جانب سے کیا گیا ہے جو بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل ہے۔
تازہ پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب امریکی وزیر خزانہ اسٹیو منوچن مشرق وسطیٰ کا دروہ کر رہے ہیں، جہاں وہ مصر، اردن، لبنان اور فلسطین کے لیے معاشی ترقی کے منصوبے کو حتمی شکل دیں گے۔
دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران پر عائد کی گئی تازہ پابندیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیاکو ایران کے شر سے محفوظ رکھنے لیے مزید اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔
پومپیو نے ایران پر زور دیا کہ وہ منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے 2 بین الاقوامی معاہدوں کی توثیق کرے۔