اسلام آباد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خواتین اینکرز اور صحافیوں کو جلسہ کی کوریج کی اجازت دیدی۔ جمعہ کو جمعیت علمائے اسلام ف کے کارکنان نے خواتین اینکرز پرسن اور رپورٹرز کو دھرنے کی کوریج کرنے سے روک دیا۔
جے یو آئی (ف) کے سیکورٹی رضا کاروں نے کہا کہ خواتین جلسہ گاہ میں داخل نہیں ہو سکتیں اور خواتین رپورٹرز دھرنے کی کوریج بھی نہیں کر سکتیں۔ سیکورٹی پر مامور کالعدم تنظیم کے رضا کاروں نے کہا کہ وہ خواتین رپوٹرز کو پنڈال میں داخلے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
I thanked JUI leadership on behalf of Pakistan Federal Union of Journalists(PFUJ) and Rawalpindi Islamabad Union of Journalist(RIUJ)for making announcement from the stage that there is no ban on women journalists for covering their event
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) November 1, 2019
بعد ازاں سینئرصحافیوں نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے شکوہ کیا کہ خواتین رپورٹرز اور اینکرز کو کوریج سے روکا جارہا ہے جس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے سینیٹر غفور حیدری کو ہدایت کی کہ صحافی خواتین کو کوریج کی اجازت دی جائے جس کے بعد مولانا غفور حیدری نے سٹیج سے اعلان کیا کہ ٹی وی اینکرز پرسن اور خواتین صحافیوں کو نہ روکا جائے۔
بعد ازں سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر جمعیت علمائے اسلام کے سٹیج پر آئے اور خواتین کو کوریج کی اجازت دینے پر شکریہ ادا کیا۔
حامد میر نے کہا کہ 2014کے دھرنے کے دور ان صحافت کے شعبے سے وابستہ ہماری بہن بیٹیوں پر تشدد کیا گیا انہوں نے ثناء مرزا کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ لائیو کوریج کے دور ان ثناء مرزا کو پتھر مارا اور بوتلیں پھینکی گئیں جس پر وہ رونے لگ گئی تھیں۔
حامد میر نے کہا کہ میں صحافی تنظیموں کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے خواتین صحافیوں کو کوریج کی اجازت دی۔