لورالائی: قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ہاتھوں مارے جانے والا نوجوان ”ظاہر خان“ بیگناہ نکلا، حکومت نے”شہید“ قرار دیدیا

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ بلوچستان کے ضلع لورالائی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں مارے جانے والا نوجوان بے گناہ نکلا۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً 200 کلومیٹر مشرق میں واقع ضلع لورالائی امسال کے شروع سے ہی دہشت گردوں کے ہٹ لسٹ پر ہے۔ 30 ستمبر 2019 کو ایگل سکواڈ کے اہلکاروں نے دو موٹر سائیکل سواروں کو روکنے کا اشارہ کیا، جواب میں دونوں مشتبہ افراد نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق دونوں افراد میں سے ایک نے خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھی اور پولیس کی جانب سے روکنے پر مبینہ طور پر ایک خودکش بمبار نے خود کو اڑا لیا جبکہ دوسرا شخص پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔ اس پورے واقعہ میں ایک پولیس افسر شہید اور تین اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ بعد ازاں ہلاک شخص کی شناخت ظاہر خان کے نام سے ہوئی۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہلاک ہونے والا نوجوان مبینہ طور پر خودکش حملہ آور کا ساتھی تھا جو کہ اسے ٹارگٹ پر پہنچانے کے لئے لے جارہا تھا۔ مگر راستے میں پولیس اہلکاروں سے مقابلے کے نتیجہ میں دہشت گرد اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔

مذکورہ واقعہ کے بعد سیاسی سماجی رہنماؤں اور تاجروں نے نوجوان ظاہر خان کی ہلاکت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

بالآخر عوامی احتجاج کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر لورالائی کاشف نبی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی جس نے ایک ماہ کی تحقیقات کے بعد گزشتہ روز یہ اعلان کیا کہ ظاہر خان بے گناہ تھا وہ اہلکاروں کے غلطی کی وجہ سے مارا گیا۔

ڈپٹی کمشنر لورالائی کاشف نبی کے مطابق تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ظاہر خان بے گناہ تھا اور حکومت ظاہر خان کی ہلاکت پر غمزدہ ہے اور اسے آج سرکاری طور پر شہید قرار دیا گیا ہے۔

ایس ایچ او پولیس اسٹیشن لورالائی عبدالرحمٰن لونی کے مطابق ظاہر خان’نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی‘(نادرا) میں ملازمت کرتا تھا اور وقوعہ کے روز وہ بھی وہاں سے گزر رہا تھا۔ دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ کے نتیجہ میں اسے بھی گولیاں لگیں۔ شروع میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ شاید مبینہ طور پر یہ شخص خودکش بمبار کا ساتھی ہے، مگر بعد میں واقعہ کی تحقیقات کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ ہلاک ہونے والا شخص ظاہر خان لورالائی شہر کا رہائشی اور نادرا کا ملازم ہے جوکہ واقعہ کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہوا۔

عبدالرحمٰن لونی نے مزید کہا کہ ہم شہید کو واپس تو نہیں لاسکتے مگر اس پر اور اس کی خاندان پر جو ایک غیر ارادی طور پر دہشت گردی کا لیبل لگا تھا، اسے باقاعدہ آج ختم کردیا گیا ہے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں جبکہ ظاہر خان کو آج سرکاری طور پر شہید بھی قرار دیا گیا ہے۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر اور ایس ایچ او لورالائی و دیگر اعلیٰ حکام شہید ظاہر خان کے گھر گئے۔ ان کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور سرکاری طور پر ظاہر خان کو شہید قرار دینے کے بارے میں بتایا گیا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں