جکارتا (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) انڈونیشیا میں ناجائز تعلقات رکھنے کے جرم میں مذہبی عالم دین اور شادی شدہ خاتون کو کوڑے مارے گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق انڈونیشیا میں ‘ناجائز تعلقات’ کے خلاف قوانین تیار کرنے والے ادارے آچے علما کونسل سے منسلک 46 سالہ عالم مخلص بن محمد کو ایک شادی شدہ خاتون سے جنسی تعلقات استوار کرنے پر انہی کے ادارے نے قانون کے تحت 28 کوڑے مارے جبکہ خاتون کو 23 کوڑے مارنے کی سزا دی گئی۔
He helped write Indonesia’s strict adultery laws. Then he had an affair and was publicly flogged 28 times. https://t.co/QmZyWeKQAT
— The Washington Post (@washingtonpost) November 1, 2019
جنسی تعلقات رکھنے کے عمل کو عبرت کا نشانہ بنانے اور جرم کی حوصلہ شکنی کیلئے دونوں کو 2005 میں نافذ ہونے والے شرعی قوانین کے تحت سیکڑوں شہریوں کی موجودگی میں سرعام کوڑے مارے جاتے ہیں۔
فیصلے پر عمل درآمد کیلئے مقامی علاقوں میں پائی جانے والی رتن نامی لچکدار لکڑی سے تیار کی گئی چھڑی کو کوڑے مارنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کوڑے سرعام ایک بلند جگہ پر کھڑے ہوکر مارا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ عبرت پکڑ سکیں تاہم بچوں کو یہ مناظر دیکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا کے انتہائی قدامت پسند خطے آچے میں سخت اسلامی قوانین نافذ ہیں، یہاں 2014 میں مزید سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں جس کے تحت ہم جنس پرستی پر 83، 83 کوڑے مارنے کی سزا تجویز کی گئی ہے جب کہ غیر ازدواجی تعلقات استوار رکھنے اور جوا کھیلنے کی سزا بھی سرعام کوڑے مارنا ہے۔